تنظیم اساتذہ کا وفاقی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 7.5 فی صد اضافہ مسترد، صوبائی بجٹ میں 20فی صد اضافے کامطالبہ

ہفتہ 13 جون 2015 22:17

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء ) تنظیم اساتذہ نے وفاقی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں ساڑھے سات فی صد اضافہ مسترد کرتے ہوئے صوبائی بجٹ میں 20فی صد اضافے کامطالبہ کیا ہے۔عشیرئی دیر بالا میں صوبائی مجلس عاملہ کے تین روزہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے صوبائی بجٹ میں اساتذہ کو ٹائم سکیل دینے کے اعلان کامطالبہ کیا۔

اجتماع سے صوبائی صدر حمید الحق،جنرل سیکرٹری محمد ناصر،مرکزی سیکرٹری مالیات خیر اللہ حواری اورشعبہ متاثرین تعلیم کے مرکزی صدر مصباح الاسلام عابد ،صوبائی پریس سیکرٹری میاں ضیاء الرحمان نے بھی خطاب کیا ۔مقررین نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے صرف ساڑھے سات فی صد اضافہ محض مذاق ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ عمران خان مرکزی بجٹ پر مثبت تنقید کا عملی جواب دے کر صوبہ خیبر پختونخوا کے بجٹ میں تمام ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخوا میں شامل کرکے 30فی صد اضافے کا اعلان کرے۔

تمام الاؤنسز میں 50 فی صد اضافہ کرے اور تمام سرکاری ملازمین کو ون سٹیپ پروموشن کا تاریخی پیکیج دے ۔انھوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں اساتذہ بالخصوص استانیوں سے توہین آمیز سلوک قابل مذمت ہے اور اگر اس کی فی ا لفور تلافی نہ کی گئی تو اساتذہ مستقبل میں انتخابی ڈیوٹی سے انکار کر دیں گے۔انھوں نے کہا کہ اساتذہ اگر معاشی طورپر مطمئن نہ ہوں توو ہ کیسے قوم کے بچوں کی تربیت کر سکیں گے۔انھوں نے کہا کہ تنظیم اساتذہ روز اول سے تعلیم کے شعبہ میں اسلامی اور ترقی سے ہم آہنگ فضا قائم کرنے کے لیے کاکر رہی ہے حکومت کا بھی فرض ہے کہ شعبہ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

متعلقہ عنوان :