` پاکستان رینجرز کراچی سمیت سندھ بھر میں بگڑے ہوئے معاملات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کررہی ہے، ندیم خان

امن وامان کیلئے اجلاسوں میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز بزنس کمیونٹی کو بھی شریک کیا جائے، بزنس کمیونٹی کی سے مشاورت کرکے انکی تجاویز پر عمل بھی کیا جائے،چیئرمین کاٹی`

ہفتہ 13 جون 2015 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی)کی لاء اینڈ آرڈر سب کمیٹی کے چیئرمین ندیم خان نے ڈی جی رینجرزسندھ میجرجنرل بلال اکبرکی جانب سے سرکاری اور نجی اراضی پرقبضہ کرنے،پانی مافیاز کی جانب سے پانی کی غیرقانونی فروخت سے اربوں روپے کمانے اور دیگر اہم معاملات پر پیش کی گئی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان رینجرز کراچی سمیت سندھ بھر میں بگڑے ہوئے معاملات کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کررہی ہے لیکن اس کے باوجود لینڈ اور واٹر مافیاز سرگرم ہیں ، اس وقت یہ بہت مناسب موقع ہے کہ معاملات درست کئے جائیں اوراگر بزنس کمیونٹی میں بھی ایسے افراد موجود ہیں تو انکے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

ندیم خان نے کہا کہ بھتہ مافیا،لینڈمافیا اورٹارگٹ کلنگ نے امن وامان کو شدید متاثر کیا ہے، تاہم اب رینجرز اور پولیس کی بہتر کارکردگی کے سبب امن وامان کی صورتحال قدرے بہتر ہے اورآپریشن کے بہترنتائج برآمدہورہے ہیں،وفاقی حکومت کو چاہیئے کہ وہ کراچی آپریشن کیلئے فنڈ مہیا کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے کے بجٹ میں سندھ پولیس کیلئے ہرسال بھاری رقم مختص کرتی اور اس سال بھی65 ارب روپے میں سے سندھ پولیس کیلئے61.42ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب اتنی بھاری رقم سندھ پولیس کیلئے رکھی جاتی ہے تو پھر نہ صوبے کی پولیس کے پاس ہتھیار ہوتے ہیں اور نہ ہی جدید آلات انہیں دستیاب ہیں جن کی مدد سے وہ جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی کرسکیں، جواباً پاکستان رینجرز سندھ میں امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے تندہی سے سرگرم ہے لیکن رینجرز کیلئے صرف2.43ارب روپے رکھے گئے ہیں جو ایک مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کے صرف چندسالوں کے دوران بجٹ میں پولیس کیلئے رکھی گئی رقوم جن منصوبوں میں خرچ کی گئی ہیں انکی ایک کمیٹی قائم کرکے چھان بین کرائی جائے اور اس کمیٹی میں بزنس کمیوٹی کے ممبران کو بھی شامل کیا جائے ۔انہوں نے رینجر ز کی خدمات کو سراہتے ہوئے بزنس کمیونٹی کی جانب سے ڈی جی رینجرز سے یہ مطالبہ کیا کہ امن وامان کیلئے ہونے والے تمام اجلاسوں میں ملک کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈرز بزنس کمیونٹی کو بھی شریک کیا جائے اور امن وامان کی بہتری کیلئے بزنس کمیونٹی کی سے مشاورت کرکے انکی تجاویز پر عمل بھی کیا جائے۔

ندیم خان نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی،کے سی سی سی آئی،کاٹی یا کوئی بھی دوسری تجارتی ایسوسی ایشن سرکاری اور نجی اراضی پرقبضے کی حمایت نہیں کرسکتی، اس لئے اگرکسی تاجر اور صنعتکارنے بھی کسی زمین پر قبضہ کیا ہو تو اس کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی کی جائے، کراچی سمیت سندھ بھر میں تمام مافیاز کا جڑ سے خاتمہ کیا جائے اور قیام امن کے لیے بلاامتیاز کارروائی کو یقینی بنائی جائے جس کیلئے سندھ حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہرممکن وسائل فراہم کرے ۔ ندیم خان نے مزید کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے میں بھی لینڈ مافیاز سرگرم ہے جنکا خاتمہ ضروری ہے کیونکہ قبضہ مافیا فیکٹریوں کے گوداموں اور زمینوں پر قبضہ کررہے ہیں،ان کے خاتمے کیلئے علیحدہ ٹیمیں بنائی جائیں ۔