پنجاب ریونیو اتھارٹی 72ارب روپے کا ریونیو ہدف حاصل کر لے گی،جی ایس ٹی کی شرح 16فیصد سے کم کر کے 2سے10فیصد کی گئی ہے ،ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے انعامی سکیم شروع کی جا رہی ہے

انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس سندھ میں بھی عائد ہے ،پنجاب میں نافذ ہونے سے 5ارب روپے کی اضافی آمدنی ہو گی چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کی ”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء“ سے گفتگو

ہفتہ 13 جون 2015 18:23

لاہور ۔13 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی نے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال 2015-16ء کے بجٹ میں دیا گیا ٹیکس ہدف 72ارب روپے حاصل کر لیں گے ۔بجٹ میں جن دس نئی اشیاء پر جی ایس ٹی عائد کیا گیا ہے ان اشیاء پر 16فیصد جی ایس ٹی کی بجائے 2فیصد سے لے کر 10فیصد تک جی ایس ٹی لگایا گیا ہے ۔گزشتہ روز پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے موقع پر ”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

13 جون۔2015ء“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ لانڈری اینڈ ڈرائی کلینرز،کار آٹو موبل ڈیلرز،آٹو ورکشاپ،گھریلواستعمال کی الیکٹرونکس مصنوعات،ہیلتھ کیئر،جیمز اور فزیکل فٹنس کلبز،ٹورز اینڈ ٹریولر ایجنٹس،ہیئر کٹنگ سیلون،پراپرٹی ڈیلرز،کنسٹرکشن سروسز،اکاؤنٹینٹ،آڈیٹرز،ٹیکس کنسلٹنٹس، کمپنی سیکرٹریز،کارپوریٹ لاء کنسلٹنٹس سروسز پر 5فیصد ،ٹیکسٹائل،لیدر،سرجیکل اور سپورٹس گڈز کی تیاری اور ایکسپورٹ پر 2فیصد جبکہ فرنچائزی سروسز پر 10فیصد جی ایس ٹی عائد کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال پنجاب میں جنرل سیلز ٹیکس آن سروسز کا ہدف اس لئے حاصل نہیں کیا جا سکا کیونکہ تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی کے لئے موبائل کمپنیوں نے جو مشینری درآمد کی اسکی انہوں نے ایڈ جسٹمنٹ جی ایس ٹی آن سروسز میں کروا لی جسکی وجہ سے ریو نیو میں 15سے 20ارب روپے کے لگ بھگ شارٹ فال آیا ۔کیونکہ سیلز ٹیکس آن گڈز ایف بی آر وصول کرتا ہے اور سروسز پر سیلز ٹیکس کی وصولی کا اختیار صوبوں کے پاس ہے ۔

ہم نے اپنے ٹیکس نظام میں ترامیم کی ہیں جس سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئے گی اور امید ہے کہ جی ایس ٹی آن سروسز کی مد میں مقررہ کئے گئے 72ارب روپے کے ہدف کو نہ صرف بآسانی حاصل کر لیا جائے گا بلکہ امید ہے کہ 80ارب روپے تک کی ٹیکس وصولیاں کی جائیں گی اس کے لئے ہم ٹیکس قوانین کی انفورسمنٹ پر بہت توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انفارمل سیکٹر کو تیزی سے رجسٹرڈ کیا جارہا ہے اور لوگ خود رضاکارانہ طور پر خود کو پنجاب ریو نیو اتھارٹی میں رجسٹرڈ کرا رہے ہیں ۔

انہوں نے یہ یقین بھی دلایا کہ اگر لوگ ٹیکس دیں تو ہم ٹیکس ریٹ میں کمی کر دیں گے ۔ ہم نے حال ہی میں چھوٹے ٹیکس گزاروں کے لئے جی ایس ٹی کی شرح 16فیصد سے کم کر کے 2سے 5فیصد کر دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ عوام میں ٹیکس کی آگاہی پیدا کرنے کیلئے خصوصی انعامی سکیم شروع کی جا رہی ہے، حکومت کی عوام سے اپیل ہے کہ وہ جس ریسٹورنٹ سے کھانا کھائیں اس سے سیلز ٹیکس کی رسید ضرور حاصل کریں جس پر اپنا فون نمبر اور ایڈریس لکھیں جس کے بعد قرعہ اندازی ہو گی جس میں گاڑیوں سمیت دیگر قیمتی انعامات دیئے جائیں گے ،اس طرح ریسٹورنٹس کی سیلز ٹیکس کی مانیٹرنگ ہو گی اور ٹیکس چوری بھی رک جائے گی۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرمین نے انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس کے بارے میں بتایا کہ یہ پنجاب میں نیا ٹیکس ہے جبکہ سندھ میں یہ پہلے سے ہی نافذ ہے اوراس کی صوبائی آمدنی کا بڑا ذریعہ ہے جبکہ خیبر پختونخواہ میں اس کے نفاذ کی کوشش کی جا رہی ہے۔پنجاب میں اس ٹیکس کی شرح 0.9فیصد مقرر کی گئی ہے اورآئندہ مالی سال کے لئے اس سے آمدن کا تخمینہ پانچ ارب روپے لگایا گیا ہے ۔اس ٹیکس کو پنجاب میں ڈرائی پورٹس پر درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان پر عائد کیا گیا ہے اور اس ٹیکس سے حاصل ہونے والا ریو نیو انہی ٹیکس گزاروں کو سہولیات دینے پرخرچ کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :