اسلام تو گرجوں میں راہبوں کے قتل کی اجازت بھی نہیں دیتا‘ نماز جمعہ ادا کرنیو الوں پر خودکش حملہ جہاد کیسے ہو سکتا ہے؟‘امام کعبہ

ہفتہ 13 جون 2015 16:53

مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) مسجد الحرام کے امام اور خطیب ڈاکٹر صالح بن عبد اللہ الحمید نے کہا ہے کہ ہمارے مذہب میں تو راہبوں کو بھی گرجوں میں قتل کرنے سے بھی منع کیا گیا ہے‘نمازِ جمعہ ادا کرنے والوں پر خودکش حملہ کرنا جہاد کیسے ہو سکتا ہے ۔ نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ جو کوئی مسجد میں داخل ہوگیا وہ محفوظ ہے‘نماز ِ جمعہ اداکرنے والے نمازی کو مسجد کس بنیاد پر قتل کیا جا سکتا ہے ؟اگر مسجد میں نمازیوں کا قتل جائزہ قرار دے دیا جائے تو پھر پیچھے کیا باقی رہ جاتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے القاعدہ کی دہشت گردی کا پوری شدت سے مقابلہ کیا ہے ۔

اپنے خطبہ جمعہ میں استقبال رمضان کے موضوع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دانا شخص وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور اپنے عیبوں کو دور کر کے موت کے بعد کی زندگی کی تیاری کرے ۔

(جاری ہے)

اپنی ذات کا احتساب کرنا متقی اور پرہیز گاروں کا عمل ہے ۔ مسلمانوں کو غصے ‘نفرت ‘حسد‘بد اخلاقی اور غیب سے بچ کر اپنے دلوں کو پاک کرنا چا ہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مہینے کے استقبال کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ خواہشات ِ نفس میں شیطان کو شکست دی جائے ‘اللہ سے اجرحاصل کرنے کے لئے محنت کی جا ئے ‘رمضان کی تیاریوں میں سچی توبہ ‘گناہوں کا ترک کرنا اور دوبارہ گناہ نہ کرنے کا مضبوط ارادہ کرنا شامل ہے ۔

انسان اچھے اعمال کرے اور نیکیوں کے اس موسم بہار میں زیادہ عبادت کرے جس میں روزے رکھنا‘نماز ادا کرنا ‘ خیرات کرنا ‘نمازِ تہجد پڑھنا ‘قرآن پاک کی تلاوت ‘دعا اور عزیز واقارب سے ملاقات شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کا مہینہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کے لئے ایک خزانہ ہے اوراللہ کی عبادت سب سے بڑی سعادت ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کی مختصر زندگی میں کئے جانے والے نیک اعمال کے اجروثواب کا ازالہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے ذریعے کر دیا ہے ۔

رمضان المبارک میں ایک رات ایسی ہے جس کی عبادت ایک ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے ۔ اس مہینے کی رحمتوں سے محروم رہنے والا خسارے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رحمتوں کے اس مہینے میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ‘ جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیطان جکڑ دیے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :