قومی ادارہ لوک ورثہ کے ملازمین سے مراعات واپس لینے کا فیصلہ

ہفتہ 13 جون 2015 16:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 13 جون۔2015ء) وفاقی وزرارت اطلاعات و نشریات کے ذیلی ادارے قومی ادارہ لوک ورثہ کے ملازمین سے مراعات واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں پہلے 20 فیصد سیکرٹریٹ الاؤنس بند کیا گیا جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن نہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے گزشتہ 10 سالوں سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے درجنوں ملازمین کو ملازمت سے فارغ کرنے کا بھی فیصلہ کیا جا چکا ہے لو ورثہ کی نئی انتظامیہ نے پروگرامنگ کے بند ہونے اور فنڈز کی عدم دستیابی پر مراعات ختم کرنے کا فیصلہ کیا ان فیصلوں کی وجہ سے ملازمین میں بے چینی بڑھنے لگی اور اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے فیصلوں کے خلاف حکم امتناعی بھی حاصل کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق لوک ورثہ کے ملازمین کے حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ سعید نے ملازمین کے حقوق چھیننا شروع کر دیئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق لوک ورثہ کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کو اپنا مستقبل تاریک دکھائی دے رہا ہے ذرائع کے مطابق لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ادارے میں موجود کالی بھیڑوں کا صفایا کرنا ہے جبکہ ماضی میں ملازمین ہر سال غیر قانونی الاؤنسز ، انگریمنٹ اور پنشن میں اضافہ کی سہولیات لیتے رہے ہیں ۔