کراچی : سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے لیے 740 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 13 جون 2015 15:17

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 13 جون 2015 ء) : سندھ اسمبلی میں مالی سال برائے 16-2015 کے لئے 740 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا ہے جس میں 13 ارب روپے خسارہ ظاہر کیا گیا ہے۔اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال برائے 16-2015 کا بجٹ پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران وصولیوں کا مجموعی تخمینہ 727 ارب روپے لگایا گیا ہے جن میں سے وفاق سے 482 ارب روپے ملیں گے جب کہ صوبہ براہ راست محصولات سے 99 ارب 55 کروڑ اور بالواسطہ محصولات سے 81 ارب حاصل کرے گا، اس کے علاوہ نان ٹیکس محاصل سے 19 ارب 50 کروڑ روپے حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ مختلف صوبائی منصوبوں پر غیرملکی امداد کا تخمینہ 26 اب 98 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے لئے مجوزہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 214 ارب روپے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں 503 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ میں 177 ارب روپے جبکہ بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور بحالی کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے مجموعی بجٹ 150 ارب، امن و امان کے لئے 65 ارب روپے، صحت کے لئے 57 ارب روپے 50 کروڑ روپے، توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے 25 ارب 90 کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ آیندہ بجٹ میں 14 ہزار224 نئی ملازمتیں دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔بجٹ میں کراچی میں پانی کی فراہمی کے لئے کے فور اسکیم کے لئے ڈھائی ارب روپے جب کہ ہالیجی سے پیپری 6 کروڑ 50 لاکھ گیلن یومیہ پانی کے لئے ایک ارب 15کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔ کورنگی کراسنگ پر فلائی اوور کے لئے 10 کروڑ 12 لاکھ روپے،مہران ہوٹل نصرت بھٹو انڈر پاس کے لئے 22 کروڑ 30 لاکھ روپے اور ملیر 15میں زیر تعمیر فلائی اوور منصوبے کے لئے مزید 53 کروڑ 26 لاکھ مختص کئے گئے۔

شہر میں بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم (اورنج لائن) کے لئے 2 ارب 8 کروڑ روپے اور ریڈلائن کے لئے 60کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔آئندہ مالی سال کے لئے حیدرآباد کے لئے 37 ارب روپے، سکھرکے لئے 27 ارب، لاڑکانہ ڈویژن کے لئے 33 ارب، میرپور خاص کے لئے 34 ارب جب کہ بے نظیر آباد کے لئے 18 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ خواجہ سراؤں کے لئے بجٹ میں 15 کروڑ، بھکاریوں کے لئے 21 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :