بجلی منصوبوں، صاف پانی ، تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، 2017ء تک متعدد منصوبے بجلی پیداکررہے ہوں گے

بجٹ گزشتہ 15 سال کے دوران توانائی بحران کے باعث معاشی و زرعی نقصان کی تلافی کرے گا:وزیراعلیٰ کا کابینہ اجلاس سے خطاب پاکستان کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جڑا ہے، وزیراعلیٰ اورکابینہ نے متفقہ طورپر انٹرنیٹ سروسز پر ٹیکس کی تجویز مسترد کردی صوبائی کابینہ کے اجلاس میں مالیاتی بل 2015 اور مالی سال 2014-15 کے نظرثانی شدہ تخمینہ جات کی بھی منظوری دی گئی

جمعہ 12 جون 2015 23:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت یہا ں صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبہ پنجاب کے مالی سال 2015-16 کے بجٹ تجاویز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں مالیاتی بل 2015 اور مالی سال 2014-15 کے نظرثانی شدہ تخمینہ جات کی بھی منظوری دی گئی۔صوبائی کابینہ کے اجلاس میں ضمنی بجٹ مالی سال 2014-15کی بھی منظوری دی گئی۔

کابینہ کے اجلاس میں انٹرنیٹ سروسز پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کی تجویز کو متفقہ طورپر مسترد کردیا گیا-وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کا مالی سال 2015-16کا بجٹ صوبے کے عوام کی پائیدار ترقی اور خوشحالی میں نمایاں کردار اداکرے گا اور صوبے میں ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت شہری اور دیہی علاقوں کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے۔

نئے مالی سال کے بجٹ میں اگلے 3 برس کے دوران دیہی علاقوں کی پائیدار ترقی کیلئے شاندار پروگرام رکھے گئے ہیں۔ دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے بہت بڑے پروگرام پر کام کیا جا رہا ہے، آئندہ 3 برس کے دوران اس پروگرام پر 150 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے اس تاریخ ساز پروگرام پر عملدرآمد سے دیہی معیشت ترقی کرے گی اور ایک انقلاب برپا ہوگا۔

پاکستان کی تاریخ میں دیہی علاقوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اتنا بڑا پروگرام اس سے پہلے کبھی شروع نہیں کیا گیااور دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے شروع کئے گئے اربوں روپے کے منصوبوں کا کریڈٹ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو جاتاہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں بجلی کے منصوبوں، صاف پانی پراجیکٹ، تعلیم اور صحت کے شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔

توانائی بحران کے خاتمے کیلئے بجلی کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام کیا جا رہا ہے اور 2017ء کے آخر تک توانائی کے متعدد منصوبے بجلی کی پیداوار شروع کر دیں گے اورتوانائی بحران پر قابو پایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب کا نئے مالی سال کا بجٹ گزشتہ 15 سال کے دوران توانائی بحران کے باعث صنعتی، معاشی اور زرعی ترقی کو پہنچنے والے نقصان کی حقیقی معنوں میں تلافی کرے گا اور یہ بجٹ اس حوالے سے بھی گزشتہ بجٹ سے ہٹ کر ہے کہ اس میں شہری اور دیہی ترقی پر یکساں طور پر بھر پور توجہ دی گئی ہے۔

دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے اربوں روپے کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، معاشی، تجارتی، صنعتی اور سماجی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے امن نہایت ضروری ہے۔ نئے بجٹ میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے حوالے سے بھی خصوصی منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں جس سے صوبے میں امن عامہ کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب کا نئے مالی سال کا بجٹ پائیدار ترقی، مضبوط معیشت، عوام کی فلاح و بہبود اور تمام علاقوں کی متوازن ترقی کا آئینہ دار ہوگا۔وزیراعلیٰ نے انٹرنیٹ سروسز پر سیلز ٹیکس کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہ کہا کہ پاکستان کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جڑا ہے۔جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر ہی ترقیاتی اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ پنجاب میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو ٹھوس بنیادوں پر فروغ دیا جارہا ہے اور زندگی کے ہر شعبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جارہا ہے ۔

لہذا میں نہیں سمجھتا کہ یہ وقت کسی طورپرانٹرنیٹ سروسز پر ٹیکس کے نفاذ کیلئے مناسب ہے، لہذا یہ تجویزکابینہ کے تمام اراکین کی متفقہ رائے سے مسترد کی جاتی ہے ۔وزیراعلیٰ نے بجٹ کی تیاری میں دن رات کام کرنے پر صوبائی وزراء خصوصاً صوبائی وزیر خزانہ، سیاسی رفقا ،چیف سیکرٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، سیکرٹری خزانہ اور دیگر متعلقہ سرکاری حکام اور ان کے عملے کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بجٹ کی تیاری میں دن رات کام کرنے والی سیاسی و انتظامی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ اجلاس کے دوران صوبائی بجٹ کے اہم خدوخال کے حوالے سے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی گئی۔