ہزارہ قوم قتل عام، نسل کشی کے باوجود اس خاک اوروطن کیساتھ مخلص ہے،عبدالخالق ہزارہ

چاہتے ہیں کہ پورے خطے میں امن قائم ہواورہرطرح کی شدت پسندی اورانتہاپسندی کاخاتمہ کرکے اس خطے کی تعمیروترقی کے عمل کوممکن بنایاجاسکے

جمعہ 12 جون 2015 23:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) ہزارہ ڈیموکرٹیک پارٹی کے چیئرمین عبدالخالق ہزارہ نے کہاہے کہ ہزارہ قوم ڈیڑھ دھائیوں کے قتل عام اورہزارہ قوم کی نسل کشی کے باوجود اس خاک اوروطن کے ساتھ مخلص ہے چاہتے ہیں کہ پورے خطے میں امن قائم ہواورہرطرح کی شدت پسندی اورانتہاپسندی کاخاتمہ کرکے اس خطے کی تعمیروترقی کے عمل کوممکن بنایاجاسکے ان خیالات کااظہارانہوں نے علمدارروڈکے مقام پرہزارہ قوم کی نسل کشی کیخلاف منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیاجلسے میں خواتین کی بڑی تعدادنے شرکت کی جلسہ عام سے پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری احمدعلی کوہزاد،مرکزی رہنماء محمدزمان ،ضلعی صدرساحل ہزارہ نے بھی خطاب کیاجبکہ اسٹیج کے فرائض پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری مرزاحسین ہزارہ نے سرانجام دئیے انہوں نے کہاکہ ہمیں سیکورٹی اداروں قانون نافذ کرنے والے اداروں اعلیٰ عدلیہ سمیت ملک کے مختلف اداروں سے نسل کشی کی عمل رکنے اورہزارہ قوم کوتحفظ فراہم کرنے کی ناکامی پرتحفظات ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ادارے اس طرح کردارادانہیں کررہے جس طرح کی توقع عوام کوہے انہوں نے کہاکہ ہزارہ قوم نے مسلسل نسل کشی کے باوجود اپنے طرز عمل سے پوری دنیاپرثابت کیاکہ ہزارہ قوم پرامن قوم ہے جوکسی بھی پرتشدداورغیرقانونی عمل کاحصہ نہیں بن سکتے نہ ہی ہزارہ قوم کے فرزندکسی غیرجمہوری اقدامات کے ذرئعے جمہوری عمل کونقصان پہنچائے گی انہوں نے کہاکہ بلوچستان میںآ باداقوام وقبائل کواچھی طرح معلوم ہے کہ یہ خطہ معدنی وسائل سے مالامال ہے جس پرپوری دنیاکی نظریں لگی ہوئی ہے جبکہ خطے میں امن کی صورت میں بعض اسلامی ممالک سمیت کئی عالمی وبین الاقوامی کے مفادات کوخطرات لاحق ہوگئے ہیں جوکسی صورت نہیں چاہتے کہ یہاں پرامن قائم ہوپارٹی رہنماؤں نے کہاکہ افسوس کامقام ہے کہ ہزارہ قوم کی نسل کشی کے سلسلے میں موجودہ صوبائی حکومت کاکرداربھی افسوسناک ہے یوں لگتاہے کہ صوبائی حکومت سابقہ حکومت کی روش پرگامزن ہورہی ہے بے حسی لاتعلقی کے ذریعے اپنی ذمہ داری سے مبرانہیں ہوسکے نہ ہی عوام انہیں ان کی غیرذمہ دارانہ کردارپرمعاف کریگی صوبائی حکومت پرفرض ہے کہ وہ عوام کے ہردکھ وغم میں شریک ہوکراپنی ذمہ داریاں اداکرے کتنے افسوس کامقام ہے کہ گزشتہ کئی عرصے کی بدامنی پرصوبائی اسمبلی کااجلاس بھی اجلاس طلب کرکے ان حوالے سے کوئی کردارادانہیں کیاانہوں نے کہاکہ سیکورٹی ادارے بھی اپنی ذمہ داریاں اداکرنے

متعلقہ عنوان :