Live Updates

عمران خان خلاقی جرات کامظاہرہ کرکے کمیشن کے سامنے حاضر ہو کر بیلٹ پیپرزبارے گواہی دیں، ، عمران خان تخت بنی گالہ سے صوبائی حکومت چلانے کی بجائے پشاورجاکر نیا خیبرپختونخوا بنانے کا چیلنج قبول کریں،عمران میڈیا ٹرائل کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں،ہم پر 35 پنکچر کا الزام لگانے والے اپنے صوبے میں پوری ٹیوب پھاڑ چکے ہیں ، وہ عدالت میں پنکچرز کا الزام لگانے پر شرما گئے، نجم سیٹھی کیس میں عمران خان عدالت کے مفرور تھے، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں 20افراد قتل ہوئے، ، ایم کیوایم کی جیتی نشستوں پر 62فیصد تحریک انصاف کی .26 44 فیصد، پیپلزپارٹی کی نشستوں پر.8 39 فیصدفارم 15 غائب ہیں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی انوشہ رحمان ،دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعہ 12 جون 2015 22:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ہم پر 35 پنکچر کا الزام لگانے والے کا اپنے صوبے میں پوری ٹیوب پھاڑ چکے ہیں ، کے پی میں ٹیوب پھاڑنے والا عدالت میں پنکچرز کا الزام لگانے پر شرما گیا، نجم سیٹھی کیس میں عمران خان عدالت کے مفرور تھے، میڈیا پر مقدمے کیلئے خود تشریف لاتے ہیں مگر اخلاقی جرات نہیں کہ اپنے مطالبے پر بنائے جانے والے کمیشن کے سامنے حاضر ہو کر بیلٹ پیپرز کی گواہی دیں، نواز شریف نے تو دہشت گردی اور توانائی بحران سمیت دیگر چیلنجز کو قبول کیا، عمران خان تخت بنی گالہ سے کے پی کے حکومت چلانے کی بجائے پشاور چلے جائیں اور نیا خیبرپختونخوا بنانے کا چیلنج قبول کریں،عمران میڈیا ٹرائل کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کریں، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں 20افراد قتل ہوئے، عمران خان جوڈیشل کمیشن میں گواہی دینے کو تیار نہیں، ایم کیوایم کی جیتی نشستوں پر 62فیصد تحریک انصاف کی جیتی نشستوں پر.26 44 فیصد، پیپلزپارٹی کی نشستوں پر.8 39 فیصداور (ن) لیگ کی جیتی نشستوں پر 28فیصدفارم 15 غائب ہیں۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پی آئی ڈی میں وزیر مملکت انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان میڈیا کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ عدالت میں مقدمہ کیوں نہیں لڑتے، انہوں نے نجم سیٹھی کی پیشی کیلئے آئے تو 35 پنکچرز کا ذکر تک نہیں کیا اور خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تو خاں صاحب نے پنکچر تو درکنار ٹیوب ہی پھاڑ دی۔

انہوں نے کہا کہ عدالت میں جھوٹ بولنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ ثبوت مانگتی ہے، اس لئے الزام میڈیا پر تو لگایا جا سکتا ہے لیکن ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں دھاندلی کا بڑا دن دیکھا گیا اور وہاں کے لوگوں نے اس دن سے اس کے خلاف احتجاج شروع کر دیا اور وہ آج تک جاری ہے، جن کا مینڈیٹ چرایا جاتا ہے وہ خاموش نہیں بیٹھتے، خان صاحب ایک سال گھر بیٹھے رہے اور پھر کنٹینر اٹھا کر ڈی چوک پر لا کر رکھ دیا اور بچہ ثقہ کا ریکارڈ توڑ کر خیبرپختونخوا میں انارکی پھیلائی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان میں افتخار چوہدری اور جسٹس(ر) رمدے کے خلاف بیان دینے کی ہمت نہیں ہے، اب خان صاحب نے فارم 15کا ڈھونگ رچانا شروع کر دیا ہے، ایم کیو ایم کی جیتی نشستوں پر 62فیصد فارم 15موجود نہیں، مسلم لیگ(ن) کی جیتی نشستوں میں صرف 28فیصد فارم 15موجود نہیں اور فارم 15کی غیر موجودگی سے سب سے زیادہ فائدہ تحریک انصاف نے اٹھایا ہے، جن کی جیتی نشستوں پر 44.26فیصد فارم 15 غائب ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے 39.8 فیصد اور مسلم لیگ (ن) کے 28فیصد فارم 15 غائب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خان صاحب تخت بنی گالہ سے خیبرپختونخوا میں حکومت کرنا چھوڑیں اور پشاور جا کر وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھائیں اور دھاندلی کے بارے میں ہر روز نئی بات کرنا بھی چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے چیلنجز کو قبول کر کے حکومت سنبھالی، اس وقت توانائی کا جو بحران تھا اس کی نسبت بہت کم ہے، منصوبے لگا رہے ہیں، جلد ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نیا خیبرپختونخوا بنا کر دیکھائیں، ایسا خیبرپختونخوا نہیں جو بلدیاتی انتخابات میں نظر آیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سارا الزام آر اوز پر لگاتے ہیں لیکن جب آر اوز عدالت میں آئے تو ان کے وکیل نے ان سے کوئی سوال نہیں کیا اور عمران خان خود بھی الزام ثابت نہیں کرتے، اگر انہیں فارم 15 پر اعتراض تھا تو آر اوز سے سوال کرتے۔

انہوں نے کہا کہ فارم 14 اور فارم 16 سے ٹیلی کرتا ہے اب جھوٹے الزامات کی بنیاد پر عمران قوم سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ این اے 122 کی ٹربیونل میں جب بھی سماعت ہوتی ہے تو کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر پیش ہی نہیں ہوتے، اب قوم ان کا انتظار کر رہی ہے کہ کب وہ دن آئے گا جب خان صاحب ٹربیونل میں آ کر جو باتیں باہر کرتے ہیں وہ اندر کریں گے وہ تو ایک ضدی بچے کی طرح رویہ رکھتے ہیں جب عدالت نہیں پکڑتی ہے تو خاموش ہو جاتے ہیں اور جب باہر آئے ہیں تو پھر ویسی یہ حرکتیں شروع کر دیتے ہیں ۔ عمران خان صدیق بلوچ کے حلقے کی بہت باتیں کرتے ہیں جبکہ وہ (ق) لیگ کا امیدوار ہی نہیں تھا وہ تو آزاد الیکشن لڑا تھا.

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات