لاہور ہائیکورٹ ، نابینا افراد کو معذور کوٹے کے تحت روزگار دینے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کو نوٹس ، 19جون کو جواب طلب

جمعہ 12 جون 2015 22:27

لاہور اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء لاہور ہائیکورٹ نے نابینا افراد کو معذور کوٹے کے تحت روزگار دینے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19جون کو جواب طلب کر لیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے چیئرمین اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خصوصی افراد کو تین فیصد معذور کوٹہ کے تحت ملازمتیں نہ ملنے پر نابینا افراد نے اپنے حقوق کے لئے دوبارہ احتجاج شروع کر رکھا ہے، خصوصی افراد کو کوٹہ کے تحت ملازمتیں نہ دے کر انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے ، نابینا افراد کو اپنے حقوق حاصل کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی کے باہر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے ، درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب نے اپنی رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ پنجاب بھر میں دو فیصد معذور کوٹہ کے تحت 2,72,725 منظور شدہ آسامیاں ہیں جن پر صرف 2362 خصوصی افراد کو ملازمتیں فراہم کی گئی ہیں جبکہ 3093 آسامیاں تا حال خالی ہیں اور وفاقی اور صوبائی حکومتیں آئین کے آرٹیکلز 9,14,18,25,37 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خصوصی افراد کی خالی آسامیوں پر بھرتیاں نہیں کر رہی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خصوصی افراد کو سرکاری ملازمتوں میں تین فیصد معذور کوٹہ کے تحت وفاقی اور صوبائی محکموں میں بھرتی کرنے کا حکم دیا جائے، درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ نابینا افراد کو سرکاری، نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں ملازمتیں ملنے تک صدر ، وزیر اعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :