بچوں سے جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان بیت المال بطور قومی ادارہ بچوں سے جبری مشقت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر بیرسٹر عابد وحید شیخ کا ”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء“ کوانٹرویو

جمعہ 12 جون 2015 22:01

اسلام آباد ۔ 12 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) پاکستان بیت المال کے منیجنگ ڈائریکٹر بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا ہے کہ بچوں سے جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، بچوں سے جبری مشقت کے خاتمہ کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا ہوگا کہ ان بچوں کو تعلیم، صحت کی بہتر سہولیات فراہم کر کے انہیں معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لئے ہر مکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

”اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء“ کو ایک خصوصی انٹرویو کے دوران ایم ڈی بیت المال نے کہا کہ پاکستان بیت المال بطور قومی ادارہ بچوں سے جبری مشقت کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستان بیت المال کے158 بحالی مراکز اپنا موثر اور فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ساتھ معاشرے کی بھی ذمہ داری ہے کہ ایسے بچوں کو ان بحالی مراکز تک پہنچائیں تاکہ ان کو بنیادی صحت اور تعلیم کی ضروریات کے ساتھ ساتھ انہیں معاشرے کا فعال اور مفید شہری بنانے میں کردار ادا کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ جبری مشقت کے عالمی دن کے موقع پر ہمیں یہ عزم کرنا ہوگا کہ بچوں سے جبری مشقت کیلئے معاشرے کا ہر شہری حکومت بالخصوص پاکستان بیت المال کا ہاتھ بٹائے گا۔ بیرسٹر عابد وحید شیخ نے کہا کہ پاکستان بیت المال کے بچوں کی بحالی کے قومی مراکز سے اب تک ایک لاکھ سے زائد بچوں کو تعلیم، صحت، تعلیمی وظائف اور اجرتی معاوضوں کی ادائیگی کی گئی ہے تاکہ ان کے والدین انہیں دوبارہ جبری مشقت میں نہ ڈالیں اور انہیں تعلیم و تربیت کی سہولیات سے آراستہ کر کے معاشرے کا مفید شہری بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بیت المال واحد سرکاری ادارہ ہے جو بین الاقوامی عطیہ دہندہ اداروں اور تنظیموں کی طرف سے اٹھائے گئے چائلڈ لیبر کے ایشوز پر قابو پا رہا ہے۔جس نے 1995ء میں چائلڈ لیبر کے ایک بحالی مرکز سے کام کا آغاز کیا اور اس وقت 158 بحالی مراکز اس مقصد کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ان مراکز میں بچوں کو جبری اور استحصالی مشقت سے فوری نکالنا ان کی سماجی اور اقتصادی بحالی پر انہیں رسمی اور غیر رسمی تعلیم کی فراہمی کے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے بچوں کو بنیادی پرائمری تعلیم کی فراہمی کے علاوہ غربت کی تخفیف اور سماجی تحفظ کے دائرہ کو بڑھانا بھی ان مراکز کے اغراض و مقاصد میں شامل ہے۔ سال میں ایک مرتبہ زیر تعلیم بچوں کو مفت کتابیں، اسٹیشنری کی فراہمی، سال میں دو مرتبہ جوتوں اور یونیفارم کی فراہمی سہ ماہی بنیادوں پر مکمل طبی معائنہ اور کسی بیماری کی صورت میں مناسب علاج و معالجہ کی سہولت کی فراہمی کے علاوہ والدین کو ماہانہ اجرتی معاوضہ الاؤنس کی فراہمی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں سے جبری مشقت کا خاتمہ تعلیم اور بحالی کی طرف لانا پاکستان بیت المال کا ایک خوشحال اور مستحکم پاکستان کی جانب ایک قدم ہے جو وزیراعظم محمد نواز شریف کے خوشحال، روشن اور مستحکم پاکستان کے وژن کا حصہ ہے۔

متعلقہ عنوان :