لاپتہ نیوی آفیسر کی بازیابی کیس، سیکرٹری دفاع سے جواب طلب

جمعہ 12 جون 2015 20:28

لاپتہ نیوی آفیسر کی بازیابی کیس، سیکرٹری دفاع سے جواب طلب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ نیوی آفیسر کی بازیابی کے حوالے سے دائر کیس میں سیکرٹری دفاع سے جواب طلب کرلیا۔ جمعہ کے روزجسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے صفیہ اسماعیل کی جانب سے دائر کیس سماعت کی‘ ایڈووکیٹ انعام الرحیم نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اختایر کای کہ سب لیفٹیننٹ حافظ احسان الله سجاد مبینہ طور پر نیوی انٹیلیجنس کی حراست میں ہیں ہم نے اس حوالے سے چیف آف نیول سٹاف اور ڈئریکٹر جنرل نیول انٹیلیجنسکو خط بھی لکھے لیکن اس حوالے سے کوئی بھی جواب نہیں دیا گیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ قوانین کے مطابق کسی بھی شخص کی نیوی انٹیلیجنس 3 مہینوں سے زیادہ ہراست میں نہیں رکھ سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ حافظ احسان الله سجاد کوکس قانون کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے اور ان کا جرم کیا ہے‘ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ لاپتہ ہونے سے دو ماہ قبل سب لیفٹیننٹ نے فوج نے مستعفی ہونے کیلئے دخواست بھی لکھی تھی جبکہ لاپتہ ہونے کے باوجود ان کی تنخواہ ان کے گھر والوں کومل رہی ہے‘ بعد ازاں عدالت نے سیکرٹری وزارتدفاع سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت اٹھرہ جون تک ملتوی کردی۔