افریقی ٹیم کو دورہ پاکستان کے لیے رشوت دینے کے دعو ے کی خبریں بکواس ہیں

رقم کی ادائیگی کا معاہدہ طے پایا تھا،’زمبابوے کی سیریز ایک بالکل ایک الگ معاملہ تھا، ہم پاکستان کا دورہ کرنے پر زمبابوے کے بہت شکر گزار ہیں، چیئرمین پی سی بی اب وقت ہے کہ اس سیریز کی مثبت چیزوں پر توجہ دی جائے،سیریز مستقبل میں پاکستان سپر لیگ کے انعقاد میں بھی معاون ثابت ہو گی، سری لنکن حکام سے بھی رابطے میں ان کے بیانات سے مثبت اشارے ملے ہیں ، انٹرویو

جمعہ 12 جون 2015 20:21

افریقی ٹیم کو دورہ پاکستان کے لیے رشوت دینے کے دعو ے کی خبریں بکواس ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) شہریار خان نے تصدیق کی ہے کہ زمبابوے کے ساتھ رقم کی ادائیگی کا معاہدہ طے پایا تھا لیکن انہوں نے افریقی ٹیم کو دورہ پاکستان کے لیے رشوت دینے کے دعووٴں کو بکواس قرار دیا۔واضح رہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گرد حملے بعد زمبابوے کی ٹیم چھ سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی ٹیسٹ ٹیم تھی لیکن اس کے ساتھ ساتھ افواہیں زیر گردش کرنے لگیں کہ زمبابوین کھلاڑیوں کو دورے کے لیے رضامند کرنے کے لیے فی کھلاڑی ساڑھے 12 ہزار ڈالر رقم دی گئی۔

یہ خبر پہلی مرتبہ اس وقت منظر عام پر آئی تھی جب ٹیم نے زمبابوین حکومت کی کھیلوں کی کمیٹی کی دورہ پاکستان نہ کرنے کی تجویز نظرانداز کردی تھی۔

(جاری ہے)

کھلاڑیوں کو دی جانے والی انفرادی رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے زمبابوین بورڈ کو دورے سے قبل ادا کیے جانے والے 5 لاکھ ڈالر کا حصہ تھی اور پی سی بی ابھی تک اس معاملے پر خاموش تھی تاہم اب چیئرمین پی سی بی نے تسلیم کیا کہ زمبابوین بورڈ سے ایک معاہدہ ہوا تھا۔

شہریار خان نے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ محض ایک معاہدہ تھا لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم پاکستان کا دورہ کرنے والی ہر ٹیم کو رقم کی ادائیگی کریں گے۔’زمبابوے کی سیریز ایک بالکل ایک الگ معاملہ تھا۔ ہم پاکستان کا دورہ کرنے پر زمبابوے کے بہت شکر گزار ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ اب ہم اگست میں وہاں کا جوابی دورہ کریں گے۔ اگلی سیریز دوطرفہ بنیادوں پر ہو گی، ہم نے جس ٹیم کی میزبانی کی، اب وہ ہماری میزبانی کرے گی۔

یہ انتہائی سیدھا معاملہ ہے۔شہریار نے کہا کہ اب وقت ہے کہ اس سیریز کی مثبت چیزوں پر توجہ دی جائے اور زمبابوے کا دورہ عالمی کرکٹ برادری کا اعتماد بھی بحال کرے گا۔’تمام میچ عوام سے کھچا کھچ بھرے گراوٴنڈ میں کھیلے گئے، ٹکٹوں کی فروخت سو فیصد تھی اور ہم نے اس سے اچھا خاصا منافع بھی حاصل کیا‘۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ زمبابوین کھلاڑیوں نے ہمیں بتایا کہ انہیں آج سے قبل کسی بھی ملک میں اس طرح نہیں سراہا گیا، یہ سیریز اچھے ماحول میں کھیلی گئی اور اس نے سیکیورٹی خدشات ختم کر دیے۔

’یہ سیریز مستقبل میں پاکستان سپر لیگ کے انعقاد میں بھی معاون ثابت ہو گی‘۔شہریار کان نے تصدیق کی کہ بورڈ اس وقت سری لنکن حکام سے ممکنہ دورے کے حوالے سے رابطے میں ہے اور سری لنکن کرکٹ کے سربراہ کے بیان کو دیکھتے ہوئے اس دورے کے انتہائی روشن امکانات ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان نے زمبابوین ٹمی کے دورہ پاکستان کے موقع پر سری لنکن کرکٹ کے سربراہ سداتھ وٹی منے کو بطور مہمان بلایا تھا اور وہ پاکستان کے انتظامات سے خاصے متاثر ہوئے تھے۔شہریار خان نے کہا کہ وہ سیکیورٹی انتظامات، شائقین کی تعداد اور ان کے جوش و جذبے کو دیکھ کر بہت متاثر ہوئے تھے، ہم سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان کے لیے پرامید ہیں لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔