گدھے کا ذبیحہ اور گوشت شرعا حرام ہے ،مصری افتاء کونسل

جمعہ 12 جون 2015 16:24

گدھے کا ذبیحہ اور گوشت شرعا حرام ہے ،مصری افتاء کونسل

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء )مصر کی افتاء کونسل نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ گدھے کو ذبح کرنا یا اس کا گوشت کھانا شرعا حرام ہے۔ اس حوالے سے جتنی افواہیں پھیلائی گئی ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں،افتاء کونسل نے کسی بھی مرحلے پر ایسا کوئی فتویٰ صادر نہیں کیا جس میں گدھے کے گوشت کو انسانی استعمال کے لیے جائز قرار دیا گیا ہو۔ عالمی میڈیا کے مطابق مصری افتاء کونسل کو یہ فتویٰ اس لیے صادر کرنا پڑا ہے کیونکہ حال ہی میں ذرائع ابلاغ میں یہ افواہ پھیلی تھی کہ قاہرہ افتاء کونسل نے گدھے کے گوشت کے جواز کے حق میں کوئی فتویٰ دیا ہے۔

عوام الناس میں پھیلی غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے مصری علماء نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ انہوں نے ایسا کوئی فتویٰ نہیں دیا ہے جس میں گدھے کے گوشت کو انسانی استعمال کے لیے حلال قرار دیا گیا ہو۔

(جاری ہے)

صرف افتاء کونسل ہی نہیں بلکہ مصری وزارت صحت بھی ایکٹ مجریہ 1986ء میں ذبح حیوانات سے متعلق اپنے فیصلے میں گدھے کے گوشت کو انسانی استعمال کے لیے مضر قرار دے چکی ہے۔اس کے علاوہ ڈاکٹر سید محمد طنطاوی کا فتویٰ 180 مجریہ 1992ء ، ڈاکٹر احمد الطیب کا فتویٰ 202 مجریہ 2002 اور ڈاکٹر شوقی علام کا فتویٰ مجریہ 16 جنوری 2014ء بھی اس پر گواہ ہیں کہ گدھے اس قبیل کے جانوروں کو گوشت کے لیے ذبح کرنا حرام ہے۔ ان تمام فتاویٰ میں کہا گیا ہے کہ احادیث صحیحہ سے گدھے کے گوشت کی حرمت واضح ہوتی ہے۔