امریکا اور اس کے اتحادی افغانستان میں مداخلت کر رہے ہیں، افغانستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ، دنیا جانتی ہے دہشت گردی کی کمین گاہیں، تربیتی مراکز اور محور افغانستان سے کہیں دور تھے، اس کے باوجود افغان بستیوں پر بم برسائے گئے ، افغانستان میں داعش کے مستحکم ہونے پر پڑوسی ممالک روس اور چین کو بھی خطرہ لاحق ہوگا، افغانستان میں داعش اجنبی ہیں جوغیر ملکی سرپرستی اور فنڈنگ کے بغیر پھل پھول نہیں سکتے

سابق افغان صدر حامد کرزئی کاروسی اخبار کو انٹرویو

جمعہ 12 جون 2015 14:28

ماسکو/ کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء ) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی افغانستان میں مداخلت کر رہے ہیں، افغانستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی جس سے افغان عوام بہت متاثر ہورہے ہیں۔ صدر حامد کرزئی نے روسی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا جانتیہے دہشت گردی کی کمین گاہیں، تربیتی مراکز اور محور افغانستان سے کہیں دور تھے، اس کے باوجود افغان بستیوں پر بم برسائے گئے اور افغان عوام کوجیلوں میں بند کیا گیا۔

(جاری ہے)

دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ہے جس سے افغان عوام بہت متاثر ہوئے ہیں۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ عراق میں داعش کا فروغ غیر ملکی مداخلت کا نتیجہ ہے، افغانستان میں داعش کے مستحکم ہونے پر پڑوسی ممالک روس اور چین کو بھی خطرہ لاحق ہوگا، افغانستان میں داعش اجنبی ہیں، غیر ملکی سرپرستی اور فنڈنگ کے بغیر پھل پھول نہیں سکتے امریکا اور اس کے اتحادی افغانستان میں مداخلت کر رہے ہیں۔ بہت سے معاملات میں کابل اور واشنگٹن کے درمیان اختلافات کی بنیادی وجہ یہ ہی تھی۔