لاہور ہائیکورٹ نے نابینا افراد کو انکے منظور شدہ کوٹے کے مطابق روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانے تک صدر مملکت اور وزیر اعظم کی تنخواہیں روکنے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 12 جون 2015 11:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 12 جون۔2015ء) جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی یقین دہانیوں کے باوجود نابینا افرادکو ان کے منظور شدہ تین فیصد کوٹے کے مطابق نوکریاں فراہم نہیں کی جا رہیں جو کہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تین فیصد کوٹے کے تحت معذور افراد کی پنجاب میں چار ہزار سے زائد اور وفاق میں پینتیس سو سے زائد آسامیاں خالی ہیں مگر حکومتی نااہلی کی وجہ سے نابینا افراد سڑکوں پر ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ معذور افراد کو نوکریاں ملنے تک صدر مملکت اور وزیر اعظم کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا جائے اورحکومت کومعذور افراد کے تین فیصد کوٹے پر ہر صورت عمل کرنے کا پابند بنایا جائے۔جس پر عدالت نے درخواست پر انیس جون کے لئے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔