خلوص نیت سے اسلامی بینکنگ کو اپنا یا جا ئے تو صنعت وتجا رت کی کا میا بی میں اسلا مک بینکنگ نمایا ں کردار ادا کرسکتی ہے،میاں ادریس

جمعرات 11 جون 2015 22:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) اگر خلوص نیت سے اسلامی بینکنگ کو اپنا یا جا ئے تو صنعت وتجا رت کی کا میا بی میں اسلا مک بینکنگ نمایا ں کردار ادا کرسکتی ہے ۔یہ با ت فیڈریشن آف پاکستان چیمبر زآف کامرس اینڈ اندسٹر ی کے صدر میاں ادریس نے ڈپٹی گو رنر اسٹیٹ بنک آف پاکستا ن سعید احمد سے فیڈریشن ہا ؤس میں ملا قا ت کے دو ران کہی ۔

اس موقع پر سنیئر نا ئب صدر عبدالر حیم جا نو ، نا ئب صدر اور سند ھ ریجن کے انچارج اکرا م را جپوت، زبیر طفیل ، ایف ی سی سی آئی اسٹینڈ نگ کمیٹی برائے اسلا مک بینکنگ کے چیئرمین محمود ارشد اور دیگر صنعت کا روں نے بھی بڑ ی تعداد میں شر کت کی ۔ ایف پی سی سی آئی کے ریجنل آفس لا ہور ، کیپٹل آفس اسلا م آباد بذ ریعہ ویڈوکا نفر نسنگ کے ذریعے شر کت کی ۔

(جاری ہے)

جبکہ پہلی مرتبہ KPKچیمبر آف کامرس نے بھی بذریعہ ویڈوکالنک اس میٹنگ میں شر کت اور صدر KPKچیمبر نے اپنی ٹیم کے ساتھ بہتر ین تجا ویز بھی دیں ۔ اس موقع پر ڈپٹی گو رنر اسٹیٹ بنک سعید احمد نے کہا کہ پاکستان میں اسلا مک بینکنگ کا فروغ کے لیے بے پنا ہ مواقع ہیں ۔ جسکا اندازہ اس با ت سے لگا یا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں 5اسلامک بنک اپنی1600برانجز کے ساتھ کام کر رہے ہیں ۔

جبکہ 17کنو نشنل بنکوں نے بھی الگ اسلامک کا ؤ نٹر کھولے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک کی بز نس کمیونٹی پر بڑ ی ذمہ دار ی عا ئد ہو گی کہ وہ السلا مک بینکنگ کی ڈیما نڈ کریں ۔اس موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ پاکستان میں اسلامک بینکنگ سیکٹر بہت سے مسائل کا شکا ر ہے جس میں ٹیکس قواتین اور ضوابط کی کمی اور ڈبل ٹیکس سسٹم بھی شامل ہیں ۔

انہوں نے مز ید کہا کہ حکو مت اسلا مک بینکنگ سسٹم کے فر وغ کے لیے سنجیدگی سے اقدا مات کر ے انہوں نے حکومت سے در خواست کی کہ اسلا مک بینکنگ سیکٹر کو 5سال کے لیے ٹیکس ہا لیڈے قرار دے ۔ اور مشارکہ ٹر انز یکشن کو KIBQRسے الگ جا ئے اور تمام سر کا ری اداروں میں اسلامک بینکنگ اپنا نے کے لیے احکاما ت جا ری کیے جا ئیں ۔ میاں ادریس نے ڈپٹی گو رنر اسٹیٹ بنک کو ایف پی سی سی آئی کی طر ف سے مکمل سپورٹ کی یقین دہا ئی کرا ئی اور اسلامک بینکنگ کی معلومات اور تفصیلا ت کو عا م لو گو ں تک پہنچانے کے لیے با قا عدہ معاہد ہ پر بھی رضا مندی ظاہر کی