بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے مفاہمت کی فضاء متاثر ہوئی‘ ہمسایہ ممالک سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتے ہیں‘ اپنے مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق چاہتے ہیں، سلامتی کونسل اپنی قرار دادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے، غیر ملکی مداخلت کے ذریعے ملک میں دہشت گردی بڑا خطرہ ہے، افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں‘ سفارتکاری اہداف کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، قومی مفاد سب سے مقدم ہے

وزیراعظم نواز شریف کاسارک اور ای سی او ملکوں میں تعینات سفیروں کی کانفرنس سے خطاب

جمعرات 11 جون 2015 21:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہے، اپنے مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق چاہتے ہیں، سلامتی کونسل اپنی قرار دادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے، غیر ملکی مداخلت کے ذریعے ملک میں دہشت گردی بڑا خطرہ ہے، بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے مفاہمت کی فضاء متاثر ہوئی، افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں، امن کی خواہش یکطرفہ نہیں ہو سکتی، اقتصادی راہداری منصوبہ خطے میں گیم چینجر ثابت ہو گا، سفارتکاری اہداف کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے، قومی مفاد سب سے مقدم ہے۔

وہ جمعرات کو سارک اور ای سی او ملکوں میں تعینات سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ تمام متعلقہ وزارتوں سے دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے روابط کو بڑھائے کیونکہ ہمیں اپنی جغرافیائی اہمیت کو پاکستانی عوام اور خطے کی فلاح کیلئے استعمال کرنے کا وقت آ گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ خطہ وسائل سے مالا مال ہے اور پاکستان کی منفرد جغرافیائی حیثیت ہے اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتا ہے، قومی مفاد ہمارے لئے سب سے مقدم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں تبدیلی کا سرچشمہ ثابت ہو گی، ہمیں خطے اور عالمی اقتصادی روابط کیلئے نئے مواقع پیدا کرنا ہوں گے، اقتصادی راہداری سے خنجرات سے گوادر تک کے علاقے مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحمل کے ساتھ چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے آگے بڑھ رہا ہے، اقتصادی راہداری سے صرف پاکستان کو ہی نہیں بلکہ پورے خطے کو فائدہ ہو گا، ہم نے اس منصوبے پر تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا، اب پاکستان کی معاشی صورتال بہتر ہو رہی ہے، ملک میں جمہوریت مستحکم اور ادارے مضبوط ہو رہے ہیں، پاکستان دنیا میں ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے طور پر جانا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب میں کامیابیاں ملی ہیں اور اس آپریشن نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے دورہ تاجکستان پر دوشنبے میں میری ملاقات اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون سے ہوئی ہے، اسے ہم نے بھارتی قیادت کے رویے سے متعلق آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عملدرآمد کرایا جائے اور انہیں بتایا ہے کہ پاکستان تو ہمسایہ ممالک سے امن چاہتا ہے، لیکن دوسری طرف سے بھی رویہ اچھا ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے دشمن پاکستان کے دشمن ہیں، افغان قیادت اور عوام کے عزم کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہے، دہشت گردوں کو اپنی سر زمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر میں کمی اور زر مبادلہ کے ذخائر بڑھے ہیں۔