پنجاب کا 1160 ارب روپے کا بجٹ (کل) اسمبلی میں پیش کیا جائیگا‘ پہلی خاتون وزیر خزانہ بجٹ پیش کریں گی

تنخواہوں اور پنشن میں 10فیصد اضافہ ‘معذور افراد کیلئے 2ارب کا خصوصی پروگرام ‘سالانہ ترقیاتی کاموں کیلئے402 ارب روپے رکھے جائینگے ‘صحت کیلئے45 ارب ‘شہری ترقی کیلئے 50 ارب رکھنے کی تجویز ،تعلیم کیلئے 53 ارب ‘سکول ایجوکیشن کیلئے28 اور ہائر ایجوکیشن کیلئے 25 ارب مختص ‘کھیل اور یوتھ افئیرز کیلئے پانچ ارب 60 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز خادم پنجاب دیہی شاہراہ پروگرام کیلئے 15 ارب ،بڑی شاہراہوں کیلئے41 ارب رکھنے کی تجویز ملتان میٹرو بس بھی ترقیاتی پروگرام میں شامل ‘‘گاڑیوں کا لائف ٹائم ٹوکن1000 کی بجائے1300 سی سی تک کر کے 24000 روپے لینے کی تجویز ‘موٹر سائیکل کے لائف ٹائم ٹوکن فیس 1800 روپے کرنے کی تجویز ‘10لاکھ سے زائد مالیت کی جائیداد پر 2فیصد سی وی ٹی لیا جائے گا ‘پروفیشنل ٹیکس میں10 سے75 فیصد تک اضافے متوقع ‘موت کے کنوئیں‘ چھوٹی سرکس اور ورائٹی شوز پر تفریحی ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی جائیگی

جمعرات 11 جون 2015 21:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کا 1160 ارب روپے کا بجٹ(کل) جمعہ کو پیش کیا جا ئے گا، تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کے اعلان کا امکان ہے ۔ معذور افراد کے لئے دو ارب روپے کا خصوصی پروگرام شروع کیا جائے گا۔ پنجاب کی پہلی خاتون وزیر خزانہ بجٹ اسمبلی میں پیش کریں گی۔ مجموعی بجٹ کا تخمینہ 1160 ارب سے زائد مقرر کیا جا رہا ہے اور سالانہ ترقیاتی بجٹ کے لئے402 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں جس میں صحت کے شعبے کے لئے45 ارب اور جبکہ شہری ترقی کے لئے 50 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

تعلیم کے شعبے پر 53 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں جس میں سکول ایجوکیشن کے لئے28 اور ہائر ایجوکیشن کے لئے 25 ارب مختص کئے جائیں گے۔ کھیل اور یوتھ افئیرز کے لئے پانچ ارب 60 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ خادم پنجاب دیہی شاہراہ پروگرام پر 15 ارب رکھے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ صوبے میں بڑی شاہراہوں کے لئے41 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔ معذور افراد کے لئے دو ارب روپے کا خصوصی پروگرام شروع کیا جائے گا جبکہ ملتان میٹرو بس بھی ترقیاتی پروگرام میں شامل ہوگی۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ تجویز کیا جائے گا جبکہ ٹیکسوں میں ردوبدل کی تجاویز بھی دی جا رہی ہیں جس میں گاڑیوں کا لائف ٹائم ٹوکن1000 کی بجائے1300 سی سی تک کرکے1300 سی سی تک گاڑی سے24000 روپے لینے کی تجویز ہے جبکہ موٹر سائیکل کے لائف ٹائم ٹوکن600 روپے اضافے سے1800 روپے کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ دیہی غیر منقولہ جائیداد پر بھی کیپیٹل ویلیو ٹیکس لگانے کی تجویز دی جائے گی جس کے مطابق دس لاکھ روپے زیادہ مالیت کی جائیداد پر دو فیصد سی وی ٹی لیا جائے گا جبکہ پروفیشنل ٹیکس میں10 سے75 فیصد تک اضافے کی تجویز ہے۔

موت کے کنوئیں، چھوٹی سرکس اور ورائٹی شوز پر تفریحی ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویزدی جا رہی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے سے پہلے کابینہ کے اجلاس میں تجاویز کی منظوری دی جائے گی۔ اسمبلی میں وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا بجٹ پیش کریں گی۔