امریکہ کا اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھنے کا اعلان

جمعرات 11 جون 2015 14:19

واشنگٹن ۔ 11 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) امریکہ نے ایک بار پھر اسرائیل کو یقین دلایا ہے کہ وہ ایران سے لاحق سکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر اسرائیلی حکومت کو فوجی امداد کی فراہمی جاری رکھے گا۔رپورٹ کے مطابق امریکی مسلح افواج کے سربراہ جنرل مارٹن ڈیمپسی نے اپنے دورہ کے دوران اسرائیلی حکومت کو ہر مشکل وقت میں امریکی فوجی امداد کی ہر ممکن یقین دہانی کرائی۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مارٹن ڈیمپسی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کے ان خدشات سے متفق ہیں کہ جوہری معاہدے کے بعد ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے نتیجے میں تہران حکومت کو اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافے اور خطے میں موجود اپنے اتحادی گروہوں کی مدد کرنے کے لیے زیادہ وسائل میسر آئیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کا اپنا تجزیہ بھی یہی ہے کہ پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران اپنے تمام وسائل اپنی معیشت کو بہتر بنانے پر صرف نہیں کرے گا بلکہ خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ کرنے والی تنظیموں اور اپنی فوج پر پہلے سے بڑھ کر رقم خرچ کرنے کے قابل ہوجائے گا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کو تسلی رکھنی چاہیے کہ جوہری معاہدہ طے پائے یا نہ طے پائے، امریکہ دونوں صورتوں میں ایران سے لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے اسرائیل کی ہر ممکن مدد کرے گا۔امریکی فوج کے سربراہ نے مزید کہا کہ ان کے دورہ اسرائیل کا مقصد بھی اسرائیل کی دفاعی قیادت کو یہ یقین دہانی کرانا ہے کہ امریکہ خطے کی سلامتی کو ایران سے لاحق خطرات سے بخوبی آگاہ ہے اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر ان خطرات کا مقابلہ کرے گا۔وا ضح رہے کہ اسرائیل کے وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو کا موقف ہے کہ امریکہ اور دیگر بین الاقوامی طاقتوں کے ایران کے درمیان طے پانے والا جوہری معاہدہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرات میں اضافے کا با عث ہوگا۔

متعلقہ عنوان :