حماس موسم گرما کے مخصوص کیمپوں کی آڑ میں بچوں کو انتہاء پسندانہ نظریات کی طرف موڑنے کی کوشش کررہا ہے ، اسرائیل

جمعرات 11 جون 2015 14:12

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) اسرائیلی میڈیا نے حکومتی عہدیداروں کے حوالے سے بیانات میں الزام عائد کیا ہے کہ حماس اپنے زیرانتظام سکولوں کے بچوں کو موسم گرما کے مخصوص کیمپوں کی آڑ میں انہیں انتہا پسندانہ نظریات کی طرف موڑنے کی کوشش کررہی ہے خاص طورپرحماس کے گرمائی کیمپ جہاد کی تعلیم وتربیت کا مرکز بن کرسامنے آرہے ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیلی عبرانی میڈیا کے مطابق حماس سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نئی نسل کے دل ودماغ میں جہاد کی اہمیت اور اسرائیل کے خلاف لڑنے کی تعلیم دے رہی ہے ۔ کم عمربچوں کو لڑائی کیلئے باقاعدہ اسلحہ چلانے تک کی تربیت دی جاتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں موسم گرما میں ہونیوالے گرمائی کیمپوں میں جو کچھ ہوتا ہے وہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل نے ان کیمپوں کے حوالے سے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :