یورپی یونین کا پاکستان میں بڑھتی ہوئی سزائے موت پر تشویش کا اظہار ‘ سزائے موت پر دوبارہ پابندی کا مطالبہ

جمعرات 11 جون 2015 13:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء) یورپی یونین نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی سزائے موت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سزائے موت پر دوبارہ پابندی کامطالبہ کردیا ہے۔یورپی یونین کی جانب سے جاری کیے بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ سزائے موت پر پابندی عائد کرکے پاکستان بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کو پورا کرے۔ترجمان یورپی یونین نے کہاکہ پاکستان کو جی ایس پی پلس کا مرتبہ دینے کے لیے دیگر شرائط میں یہ شرط بھی شامل ہے۔

یورپی یونین نے کہا کہ وہ پاکستان میں ہر قسم کی سزائے موت کے خلاف ہے۔یورپی یونین کے مطابق پاکستان میں دسمبر 2014 سے اب تک 150 افراد کو سزائے موت دی گئی ‘ بڑھتی ہوئی سزائے موت پاکستان کے انسانی حقوق کے ریکارڈ میں تنزلی ہے۔ترجمان یورپی یونین نے کہاکہ پاکستان کم عمر افراد کو سزائے موت نہ دینے کے بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کا پابند ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آفتاب بہادر کی پھانسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ جرم کرتے وقت کم عمر تھا ‘ جرم کا اعتراف کروانے کے لیے اس پر تشدد بھی کیا گیا۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے شفقت حسین کی اپیل بھی مسترد کردی، جو جرم کے وقت کم عمر تھا۔ترجمان یورپی یونین نے مطالبہ کیا کہ پاکستان سزائے موت پر دوبارہ پابندی عائد کرکے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں اور وعدے پورا کرے۔

متعلقہ عنوان :