وفاقی ادارہ شماریات نے حکومت کی کفایت شعاری اور غیر ضروری اخراجات کنٹرول کرنے کی پالیسی نظر انداز کردی

جمعرات 11 جون 2015 12:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء)وفاقی ادارہ شماریات نے حکومت کی کفایت شعاری اور غیر ضروری اخراجات کنٹرول کرنے کی پالیسی کو نظر انداز کرتے ہوئے بجٹ کی فالتو رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے ایک کروڑ روپے مالیت کی غیر ضروری بائیومیٹرک مشین خریدنے کا منصوبہ بنالیا-ذرائع کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے رواں مالی سال کے بجٹ میں بچ جانے والے تقریبا ایک کروڑ روپے کو قومی خزانے میں واپس جمع کرانا تھا اس سلسلہ میں ابتدائی مسودہ تیار کیا جا رہا تھا کہ چند بااثر افسران نے اس فیصلے کو روکنے کے احکامات جاری کر دیئے اور بعض عناصر کی ملی بھگت سے انتہائی مہنگی بائیو میٹرک مشین خریدنے کا فیصلہ کر لیا-ذرائع کے مطابق اس مشین کی خریداری میں مذکورہ افسران کو چند لاکھ روپے کمیشن ملنے کی امید ہے جس کی بناء پر انہوں نے قوم کی امانت رقم واپس قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی -معلوم ہوا ہے کہ وفاقی ادارہ شماریات میں بعض عناصر کرپشن کی ترویج کیلئے سرگرم ہیں جنہوں نے مذکورہ افسران کو چند لاکھ کمیشن کا لالچ دے کر حکومت کے ایک کروڑ روپے ضائع کرنے کا منصوبہ بنا لیا- اس سلسلہ میں ادارہ شماریات کے ایک ذمہ دار افسر نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ہمارے ادارے کو اس طرح کی بائیومیٹرک میشن کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ ہمارے ادارے میں نہ تو حساس نوعیت کا کوئی کام ہوتا ہے نہ ہی براہ راست پبلک ڈیلنگ کی جاتی ہے-ذرائع کے مطابق ادارہ کے بعض افسران نے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے بائیومیٹرک میشن کی خریداری کو غیر ضروری قرار دیا تھا تاہم کرپشن کے لالچ میں مذکورہ عناصر نے اپنا فیصلہ تبدیل کرنے سے انکارکر دیااور مشین کی خریداری کی سمری تیارکرلی گئی ہے-