آزادکشمیر میں ہائیڈل پاور جنریشن ، سیاحت سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں ترقی کے لیے ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں ‘سیکرٹری جنگلات آزاد کشمیر

جمعرات 11 جون 2015 12:13

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 جون۔2015ء)آزادکشمیر حکومت کے سیکرٹری جنگلات فرحت علی میر نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں ہائیڈل پاور جنریشن ، سیاحت سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں ترقی کے لیے ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں اورمحدود ترقیاتی بجٹ کے باوجود آزادکشمیر میں جاریہ ترقیاتی منصوبوں کی معیاری اور بروقت تکمیل کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزادکشمیر کے مطالعاتی دورہ پر آئے ہوئے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ میں زیر تربیت 17 ویں SMCْْ/ سینٹر مینجمنٹ کورس کے شرکاء کے 12 رکنی وفد کو آزادکشمیر میں تعمیر و ترقی کے حوالہ سے کشمیر پلان ہاؤس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات آزادکشمیر منصور قادر ڈار ، سیکرٹری سماجی بہبود و ترقی نسواں آزادکشمیر خواجہ محمد احسن اور چیف اکانومسٹ سردار محمدسلیم خان نے بھی وفد کوآزاد خطہ میں ترقیاتی عمل اور تعمیر نو و بحالی کے منصوبوں کے حوالہ سے بریف کیا۔

(جاری ہے)

فرحت علی میر سیکرٹری جنگلات نے وفد کو بتایا کہ آزادکشمیر میں میں تعلیمی نظام کے فروغ اور تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جار ہے ہیں۔ آزادکشمیر میں شرح خواندگی پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت بہتر یعنی76 فیصدہے اور آزادکشمیر میں عوام الناس کو صحت عامہ کی سہولیات کی بہتر فراہمی کو یقینی بنانے اور آزاد ریاست سے غربت کے کاتمہ کے لیے ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ آزادکشمیر میں امن عامہ کی صورتحال پاکستان کے دیگر علاقوں سے بہتر ہے اوریہی وجہ ہے کہ یہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع بھی موجود ہیں نیز سیاحوں کے لیے بھی آزادکشمیر انتہائی پر کشش ہے اور حکومت آزادکشمیر میں ہائیڈل پاور جنریشن اور سیاحتی منصوبوں کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ منصوبوں کو فروغ دینے اور اس حوالہ سے نجی شعبہ ذاتی سرمایہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے پرکشش مراعات بھی دی جارہی ہیں۔

17 ویں SMCکورس کے وفد کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ آزادکشمیر میں ہائیڈل پاور جنریشن کے 93 منصوبوں کے ذریعہ 8,673.54 میگاواٹ سے زائد پن بجلی کی پیداوار ممکن ہے اور اس حوالہ سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری اور پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ سے منصوبوں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے آزادکشمیر کے لیے 0.8 1بلین روپے کے ترقیاتی بجٹ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ محدود ترقیاتی بجٹ کے باوجود آزادکشمیر میں ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

وفد کو بتایا گیا کہ آزادکشمیر میں سیاحت کے فروغ کے لیے نجی شعبہ کی خدمات قابل تحسین ہیں اور اب نجی شعبہ نے آزادکشمیر کے تمام سیاحتی مقامات پر پرائیویٹ ریسٹ ہاؤسز کا قیام عمل میں لایا ہے۔ فرحت علی میر سیکرٹری جنگلات نے اس موقع پر آزادجموں وکشمیر کی آئینی حیثیت پر بھی روشنی ڈالی اور آزادکشمیر کے عبوری آئین ایکٹ 1974 کے حوالہ سے آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی اور آزاد جموں وکشمیر کونسل کے آئینی کردار کی بھی وضاحت کی ۔ اسکے ممبران کے طریقہ ء انتخاب کے بارے میں بھی بتایا۔ آخر میں مہمان وفد کے ساتھ تحائف اور شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔