گرل فرینڈ کے لیے گرل بنا مگر فائدہ نہ ہوا

Fahad Shabbir فہد شبیر بدھ 10 جون 2015 19:44

گرل فرینڈ کے لیے گرل بنا  مگر فائدہ نہ ہوا

قازقستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10جون۔2015ء)امتحانوں میں نقل کرنے کے لیے نت نئے طریقے سامنے آتے رہتے ہیں، سب سے پرانا طریقہ یہ ہے کہ امتحان دینے اصل طالب علم کی جگہ دوسرا چلا جائے۔ پاکستان میں جب خواتین کے کمپیوٹرائزڈ شاختی کارڈ نہیں ہوتے تھے، تب کچھ خواتین دوسری خواتین کا پیپر دینے میں کامیاب ہو بھی جاتی تھی مگر اب ایسا آسانی سے ممکن نہیں۔

حیرت تو آپ کو یہ سن کر ہوگی کہ قازقستان میں ایک لڑکا لڑکی بن کر اپنی گرل فرینڈ کا پیپر دینے چلا گیا، وہ بھی بغیر برقع کے۔ جنوبی قازقستان کے شہر زہتیسائی میں 20 سالہ ایان زہادیمو نے اپنی 17 سالہ گرل فرینڈکی پریشانی دیکھی تو اس سے رہا نہیں گیا۔ اس نے لڑکیوں کا سا حلیہ بنانے کے لیے سرپر وگ پہنی، بلاوز اور سکرٹ وغیرہ پہن کر اپنی گرل فرینڈ جیسا حلیہ بنایا اور لڑکی کی جگہ پیپر دینے پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

لڑکی اس امتحان کی وجہ سے بہت پریشان تھی، وہ پچھلے سال بھی اس میں پاس نہ ہو سکی، اس لیے اس کا داخلہ یونیورسٹی میں نہیں ہوا تھا۔ آئی ڈی کارڈ کی تصویر دیکھ کر پیپر کے نگرانوں کو شک ہوا کہ شاید اصل لڑکی کی جگہ کوئی اور آ گئی ہے۔ لڑکے کو اٹھا کر سائیڈ پر لے جایا گیا کہ اس سے پوچھ گچھ کریں۔یہ تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ لڑکی نہیں لڑکا ہوگا۔

جیسے ہی سب نے لڑکے کی آواز سنی سب دنگ رہ گئے۔ انتظامیہ نے لڑکے پر تقریبا 2 لاکھ 20 ہزار روپے جرمانہ کیا ہے۔ لڑکے کی چالاکی اور پیار دیکھ کر شہر کے ایک کاروباری شخص نے لڑکے کی طرف سے آدھا جرمانہ بھرنے کی حامی بھری ہے۔ بہت سے لڑکیوں نے لڑکے کے اس عمل کو بے وقوفانہ مگر محبت بھرا قرار دیا ہے۔ کچھ لڑکیوں کا کہنا ہے کہ کاش اُن کے بوائے فرینڈ بھی اُن کے لیے اسی طرح خطرات مول لیں۔