کالے قانون افسپا کی منسوخی میں بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی حیران کن ہے،وائس آف وکٹمز

بدھ 10 جون 2015 16:05

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق تنظیم وائس آف وکٹمز نے مقبوضہ علاقے نافذ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کی منسوخی کے معاملے پر بھارتی حکومت کی مسلسل ضد اور ہٹ دھرمی کو حیران کن قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اس کالے قانون کی منسوخی کیلئے عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا ۔

وائس آف وکٹمز کے کوآرڈنیٹر عبدالروف خان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں حیرانگی اور افسوس کا اظہار کیا گیا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اورایشیاء واچ سمیت انسانی حقوق کی بین الااقوامی تنظیموں کی طرف سے کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کومقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنیادی وجہ قراردیئے جانے کے باوجود بھی بھارت اس قانون کو مسلسل رائج رکھنے پر بضد ہے ۔

(جاری ہے)

عبدالرؤف خان نے واضح کیاکہ اس کالے قانون کی موجودگی میں حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کاسلسلہ بند کرانا ممکن نہیں اورنہ ہی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اورخلاف ورزیوں کے واقعات کی غیرجابندارانہ تحقیقات کی کوئی اْمیدکی جاسکتی ہے۔انہوں نے اس بات پر حیرانگی ظاہر کی کہ انتخابی مہم کے دوران افسپااوردیگرکالے قوانین کیخلاف بیان بازی کرنے والی بھارت نواز جماعتوں اور انکے لیڈروں نے اب مجرمانہ خاموشی اختیا ر کررکھی ہے۔

واضح رہے کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاور زایکٹ کے تحت مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کے کشمیریوں پر غیر انسانی ظلم و تشدد اورانکے قتل عام کی کھلی چھوٹ حاصل ہے ۔ اس قانون کے تحت پولیس اہلکار کسی بھی کشمیری کو عدالت پیش کئے بغیر دو برس تک مسلسل قید بھی رکھ سکتے ہیں۔