زرعی یونیورسٹی فیصل آباد ٹیلی فون ایکسچینج کو ایک ماہ سے بند ایکسچینج کی مرمت نہ کروا سکی

بدھ 10 جون 2015 15:19

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اربوں روپے بجٹ رکھنے کے باوجود اپنی ٹیلی فون ایکسچینج کو ایک ماہ سے بند ایکسچینج کی مرمت نہ کروا سکی ۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء کے مطابق زرعی یونیورسٹی فیصل آباد جس کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد کا دعوی ہے کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نہ صرف ایشیاء بلکہ دنیا بھر میں اہم مقام حاصل کیا ہے جبکہ زرعی یونیورسٹی نے 2015-16 کے لئے 5 ارب 41 کروڑ روپے کا بجٹ تیار کیا ہے ۔

جس میں 90 کروڑ روپے پنجاب حکومت دے گی جبکہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک ارب 82 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص کئے ہیں وزیر اعلی پنجاب نے حال ہی اپنا دورہ فیصل آباد کے موقع پر زرعی یونیورسٹی کی کارکردگی کو بھی سراہا تھا مگر یہ بات باعث افسوس ہے کہ ایشیاء کی یہ بڑی یونیورسٹی کی ٹیلی فون ایکسچینج گزشتہ ایک ماہ سے خراب ہونے کی وجہ سے اس کا رابطہ مختلف ڈیپارٹمنٹ سے منقطع ہے اس ایکسچینج سے زرعی یونیورسٹی کے پروفیسرز ، ڈائریکٹرز ، کنٹرولر ، ڈین ، طلباء اور طالبات کے ہوسٹل ، شعبہ انتظامیہ اور دیگر یونیورسٹی کے اداوں کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کا شعبہ تعلقات عامہ اس ٹیلی فون ایکسچینج سے استفادہ حاصل کرتا ہے مگر گزشتہ ایک ماہ سے فنی خرابی کی وجہ سے ٹیلی فون ایکسچینج بند پڑی ہے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

(جاری ہے)

10 جون۔2015ء کو زرعی یونیورسٹی کے اعلی انتظامیہ افسر نے بتایا کہ یونیورسٹی کی ٹیلی فون ایکسچینج کا ایک پرزہ بیکار ہو چکا ہے اور اس کی تلاش جاری ہے جیسے ہی پرزہ مل گیا تو ایکسچینج کو چالو کر دیا جائے گا ۔ اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء کے استفسار پر بتایا کہ اگر یہ پرزہ نہ ملا تو متبادل بندوبست کیا جائے گا اس سے زرعی یونیورسٹی کی اعلی کارکردگی اور کام کے معیار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ واقعی یہ یونیورسٹی ایشیاء کی بڑی یونیورسٹی ہے ۔

متعلقہ عنوان :