جرمن خاتون دنیا کی معمّر ترین پی ایچ ڈی ہولڈر بن گئیں

بدھ 10 جون 2015 15:09

برلن۔ 10 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جون۔2015ء) جرمن خاتون 102 برس کی عمر میں دنیا کی معمّر ترین پی ایچ ڈی ہولڈر قرار پائیں۔ انہیں یہ اعزاز تحریری امتحان دیے جانے کے ستتّر برس بعد دیاگیا ہے۔پچیس سالہ انگیبورگ زیولم ریپوپورٹ 1938 میں ہیمبرگ کے یہودی ہسپتال میں معاون ڈاکٹر کے فرائض سرانجام دے رہی تھیں ساتھ ہی انہوں نے "خنّاق" بارے ایک تحقیقی مقالہ لکھا تھا۔

انہوں نے تحریری امتحان دے دیا تھا لیکن ہٹلر کے جرمنی کے قوانین کے مطابق انہیں یہودی النسل ہونے کی بنا پر پی ایچ ڈی کے لیے زبانی امتحان نہیں دینے دیا گیا تھا۔خاتون ترک وطنی کرکے امریکہ چلی گئی تھیں جہاں ان کی اپنے ہونے والے شوہر سے ملاقات ہوئی ، جن کے ساتھ مل کر انہوں نے کمیونسٹ پارٹی کی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لینا شروع کردیا تھا جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہو گئے تھے۔

(جاری ہے)

1938 کے عشرے میں یہ جوڑا مشرقی برلن منتقل ہو گیا تھا جہاں زیولم ریپوپورٹ کلینیکل کمپلکس "شاریٹ" میں پروفیسر رہی تھیں اور انہیں بہت زیادہ اعزازات حاصل ہوئے ۔جب ہیمبرگ یونیورسٹی کے کلینیکل میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کو انگیبورگ کے معاملے بارے میں علم ہوا تو انہوں نے انہیں پچھلی تاریخ میں امتحان دینے کے لیے بلا لیا۔ زیولم ریپوپورٹ نے مئی میں امتحان پاس کر لیا۔ گزشتہ روز انہیں سند دینے کی شاندار تقریب ہوئی۔ یوں زیولم ریپوپورٹ دنیا کی معمّر ترین پی ایچ ڈی ہولڈر بن گئیں۔

متعلقہ عنوان :