کراچی ائیرپورٹ حملے کو ایک سال مکمل ،مقدمے میں نامزد فضل اللہ گرفتار نہ ہوسکا

پیر 8 جون 2015 12:05

کراچی ائیرپورٹ حملے کو ایک سال مکمل ،مقدمے میں نامزد فضل اللہ گرفتار ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 جون۔2015ء) کراچی ایئر پورٹ حملے کا ایک سال مکمل ہوگیا ، پولیس نے حملے میں ملوث ازبک باشندوں کے معاونت کاروں کو گرفتار کر لیا لیکن مقدمے میں نامزد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ فضل اللہ سمیت دیگر دہشت گردوں کی گرفتاری میں پیش رفت نہ ہوسکی۔تفصیلات کے مطابق8 جون 2014 ء میں 10 ازبک دہشت گردوں نے کراچی ایئر پورٹ پر حملہ کیا جو حکومت سندھ اور سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر گہرے نقوش چھوڑ گیا۔

حملے میں ایئر پورٹ سکیورٹی فورس اور کراچی پولیس کے جوانوں سمیت 27افراد جاں بحق جبکہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 10 ازبک باشندے ہلاک ہوئے۔ ایئر پورٹ حملے کا مقدمہ تحریک طالبان کے سربراہ فضل اللہ سمیت دیگر دہشت گردوں کے خلاف ائیر پورٹ تھانے میں درج کیا گیا۔

(جاری ہے)

ائیر پورٹ حملے کے بعد اہم سوال اٹھے کہ ازبک باشندے شہر قائد کیسے پہنچے اور کس کے پاس ٹھہرے ، دہشت گردوں کو ائیر پورٹ کی ریکی اور اسلحہ اور ٹرانسپورٹ فراہم کرنے میں کس نے مدد کی۔

ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کی وردیاں اور جوگرز کہاں سے خریدے ؟ اس جواب کا کھوج کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے لگایا اور دہشت گردی کی معاونت کرنے والے4 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔ دہشت گردوں میں اسد ، ظہیر ،ندیم برگر اور سرمد صدیقی شامل ہیں جنہوں نے دہشت گردوں سے ائیرپورٹ حملے میں مکمل معاونت کی۔ سکیورٹی فورسز نے آپریشن ضرب عضب میں ائیر پورٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ سمیت دیگر دہشت گرد فضائی حملے میں ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ کراچی میں گرفتار ازبک دہشت گردوں کے معاونت کاروں کے خلاف مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

متعلقہ عنوان :