کوئٹہ ، شاہوانی اور رخشانی اقوام کے درمیان ایک سال سے جاری خونی تنازعے کا تصفیہ ہو گیا

منگل 2 جون 2015 23:02

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جون۔2015ء) کوئٹہ میں شاہوانی اور رخشانی اقوام کے درمیان ایک سال سے جاری خونی تنازعے کا تصفیہ ہو گیا۔تصادم میں دونوں طرف سے دس سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ تصفیے کے سلسلے میں شاہوانی قبائل کے عمائدین 28 مئی کو قبائلی رسم و رواج کے مطابق میڑھ لیکر رخشانی قبائل کے پاس گئے ۔بزرگ عمائدین کی مداخلت سے رخشانی قبائل نے میڑھ کو قبول کیا اور شاہوانی قبائل کو معاف کر دیا ۔

تصفیے کے بعد دونوں قبائل کے افراد شیر و شکر ہوگئے۔ تصفیے میں میر خدائے دوست شاہوانی ، مفتی عبدلاجبار شاہوانی، میر حبیب اللہ شاہوانی ، ، ٹکری نصیر احمد شاہوانی ، میر شریف شاہوانی ، حاجی سلطان محمد خلجی، حاجی میراز خان خلجی، حاجی برآت خان خلجی، حاجی فتح خان خلجی، حاجی شاہ محمد اچکزئی، جنت علی نورزئی، حاجی رشید نورزئی، حاجی رشید رخشانی نے اہم کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ میڑھ میں ٹکری محمد شفیع شاہوانی، سردار طفر علی،محمد حسن حاجی، حاجی عبدالعزیزشاہوانی، ٹکری مجیب شاہوانی ، ٹکری احترام الحق شاہوانی، ملک بشیر شاہوانی ،زیب شاہوانی ، حاجی آزاد خان اور دیگر عمائدین شامل تھے۔ شاہوانی اور رخشانی قبائل کے درمیان دشمنی اس وقت شروع ہوئی تھی جب ایک سال قبل کھڈ کوچہ کے مقام پر شاہوانی قبائل کے افراد نے رخشانی قوم سے تعلق رکھنے والے سعید مہر ولد جمالدین کو قتل کر دیا تھا