بھارت پاکستان کی مضبوطی و استحکام کو اپنے لئے موت گردانتا ہے،وہ دہشتگردی کے تمام واقعات، قتل عام کا ذمہ دارہے، منہ توڑ جواب کیلئے ہندو بنئے پر واضح کر دیا جائے کہ یہ71ء والا نہیں ایٹمی قوت والا پاکستان ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے معاہدے سے بھارت بے چین ہے،ابلیسی سازشوں کو ناکام کرنے کیلئے سعودیہ و ایران ایک ہوجائیں

قائد ملت جعفریہ حامد موسوی کا محفل مناجات سے خطاب

منگل 2 جون 2015 22:39

اسلام آباد ( ) سرپرست اعلیٰ شیعہ سپریم شیعہ علماء بوڈر قائدملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاہے کہ بھارت نے آج تک پاکستان کو دل سے تسلیم ہی نہیں کیا جسکی مضبوطی و استحکام کو وہ اپنے لئے موت گردانتا ہے، آرمی پبلک سکول سے لیکر سانحہ صفورا اور سانحہ مستونگ تک دہشتگردی کے تمام واقعات او ر قتل عام کا ذمہ دار بھارت ہے لہذا کسی لگی لپٹی کے بغیر اسے منہ توڑ جواب دینے کیلئے حکومت ہندو بنئے پر واضح کر دے کہ یہ71ء والا نہیں بلکہ ایٹمی قوت والا پاکستان ہے اگر بھارت باز نہ آیا تو اسکے دانت توڑ دئیے جائیں گے ، نیمہ شعبان عدل و انصاف کے قیام کی بشارت دینے والی سنہری تاریخ ،انسانیت میں بشارت ومسرت کا امید آفریں اور نوید بخش ماہ مبارک ہے ، عالم انسانیت کے مصلح اعظم ،عدل عمومی کے مروج ،اسلام کی توحید و یکتا پرستی کی سلطنت کو وسعت دینے والے،عدلت جہاں بانی کے مروج ، دنیائے انسانیت کے حقوق کو وجود دینے والے، ظالمین کی حکومت اور متکبروں پر مظلومین و محرومین اور مستضعفین کو کامیابی کی نوید سنانے والے حضرت قائم آل محمد کی آمد کا روز سعید بدھ (15شعبان )کو دنیا بھر کی طرح پورے پاکستان میں عالمگیر یوم عدل کے طور پر منایا جائیگا ۔

(جاری ہے)

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے منگل کو جشن نیمہ شعبان ( شب برات ) کی مناسبت سے محفل مناجات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آقای موسوی نے باورکرایا کہ ہر ملک کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی طاقت بڑھانے ، ترقی و خوشحالی کیلئے معاہدے کرے کسی کو دوسرے ملک میں مداخلت کا کوئی حق نہیں بھارت کو اپنی بے سری راگنی بند کر دینی چاہیے۔انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے بلوچستان اے پی سی کو خوش آئند قراردیا۔

انہوں نے کہا کہ بعض قوتیں پاکستان کو برادر مسلم ممالک سے دور کرنا چاہتی ہیں ،سعودی عرب نے ہر موقع پر پاکستان کی مدد کی ہے اور ایران نے سب سے پہلے پاکستان کو تسلیم کیا،اسے اقوام متحدہ کا رکن بنوایا اور 65ء کی جنگ میں بھر پور مدد کی لیکن بعض چینلز عوام کو گمراہ کر رہے ہیں جنہیں مادر پدرا ٓزادی نہیں ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جب ہمارا دشمن اقتصادی راہداری کے معاہدے کیخلاف توانائیاں صرف کر رہا ہے تو پاکستانی میڈیا پر بھی لازم ہے کہ وہ اپنی پوری قوت مخالفین کو جواب دینے اور ملک کو بام عروج تک پہنچانے پر صرف کرے ۔

انہوں نے اپیل کی کہ سعودیہ و ایران خدارا یکجا ہوجائیں کیونکہ وقت کا تقاضا یہی ہے کہ آپس میں ایک ہو کر ابلیسی قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہا رکیا کہ اسوقت دنیا فسق و فجور سے بھری ہوئی ہے ،ہر سو ظلم و بربریت کا راج اورحرمت انسانیت تاراج ہے ،عالمی کفر نے ہر جگہ ڈیرے ڈال رکھے ہیں مسلم ممالک مصائب و آلام سے دوچار ہیں ،عدل کا فقدان اور جبر و تشدد براجمان ہے ،اسلام کے نام پر بننے والے وطن عزیز پاکستان کو ازلی دشمن کی سازشوں کا مستقل سامنا ہے جو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ضائع نہیں جانے دیتا ،65ء کی جنگ مسلط کرکے اس نے منہ کی کھائی ،68ء میں را ایجنسی بنا کر پاکستان توڑا اوردو قومی نظریے کو خلیج بنگال میں ڈبونے کا نعرہ لگایا،74ء میں مزید خوفزدہ کرنے کیلئے ایٹمی دھماکہ کر کے اپنی بالادستی کا چرچا کیا ، 28مئی98ء کوجب پاکستان نے ایٹمی دھماکہ کیا تو بھارت کی صفوں میں کھلبلی مچ گئی قبل ازیں اس نے سیا چن پر قبضہ کیا تھا ،اسوقت وہ ہتھیاروں کے انبار لگا رہا ہے امریکہ کیساتھ اسکے کئی معاہد ے ہیں چینی صدر کے دورہ پاکستان سے پہلے بھارت نے چین کیساتھ اربوں روپے کے معاہدے کئے لیکن چینی صدرکے حالیہ دورہ پاکستان کے موقع پر پاک چین اقتصادی راہداری کے معاہدے سے بھارت بے چین ہے اور اسے قبول نہ کرنے کی رٹ لگا رہا ہے، سفارتی چینل پر بھی مخالفت کر رہا ہے جبکہ بھارت نے چین کیساتھ چند دن قبل بیس ارب روپے کے معاہدے کئے تھے اور اسی سال بھارتی سربراہ مملکت اسرائیل کا دورہ بھی کر رہا ہے ،بھارتی وزراء دہشتگردی کا جواب دہشتگردی سے دینے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں ۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامدعلی شاہ موسوی نے واضح کیا کہ ظہور مہدی ؑ مظلومین عالم پر ایک احسان عظیم ہے جو ایک متحقق ہونے والا وعدہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ 15شعبان 255ھ حضور اکرم ؐ کے دسویں فرزند اورگیارہویں جانشین حضرت امام حسن عسکری ؑ کے صحن میں وہ روشن چاند اترا جسکا نام آپ نے اپنے جد کے نام پر محمد رکھا ۔آپ کی والدہ گرامی حضرت نرجس خاتون تھیں آپ نے بارگاہ امام علی نقی ؑسے کسب فیض کیا ،امام موعود نے عظیم ترین والدین کے سایہ عاطفت میں تربیت پائی اور پیروان رسولؐ کے قلوب میں امید کا نور جگمگا دیا اپنے والد بزرگوار کی شہادت کے بعد با امر الہیٰ غیبت اختیار فرمائی صرف نواب اربعہ کو شرف زیارت حاصل رہا۔

مکتب اہلسنت کے جید عالم علامہ امام ابن صباغ مالکی اپنی کتاب فصول المہمہ کے صفحہ 291پر رقمطراز ہیں کہ گیارہویں امام کے فرزند محمدحجت المہدی ؑ کے علاوہ کوئی اور اولاد نہ تھی اپنے والد کی وفات کے پانچ برس بعد آپ معدن حکمت قرار پائے اور یحییٰ پیغمبر کی طرح عہد طفلی میں منصب امامت پر فائزہوئے اور حضرت عیسیٰ کی طرح گہوارہ میں مقام امامت پا لیا ۔ تمام پیغمبروں بالخصوص حضور اکرمؐنے صاحب سیف القائم اور العبد الصالح کے لقب کیساتھ آپ کی توثیق فرمائی ۔انہوں نے کہا کہ ظہور امام مہدی ؑ کیساتھ ہی عدل و انصاف کا قیام مظلومین کو برابر حقوق کی ادائیگی یقینی ہو گی جدل و جدال ،ظلم وبربریت کا خاتمہ او رچہار دنگ عالم امن قائم ہو گا ۔