بھارتی قیادت کا ”سات ہمسایوں کے نظریہ “ من گھڑت اور گمراہ کن ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی چیز متنازعہ نہیں ، یہ پاکستان کے تمام علاقوں سے ہوکر گزرے گی، بھارت پاک چین تعاون کو غلط سمجھ رہا ہے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا آر ڈی آئی کے شریک چیئرپرسن ڈاکٹر بیگی زؤ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال

منگل 2 جون 2015 22:34

بھارتی قیادت کا ”سات ہمسایوں کے نظریہ “ من گھڑت اور گمراہ کن ہے، پاک ..

اسلام آباد ۔ 02 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جون۔2015ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے بھارتی قیادت کے ”سات ہمسایوں کے نظریہ “کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے من گھڑت اور گمراہ کن قرار دیا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کے روٹ میں کوئی چیز متنازعہ نہیں اور یہ پاکستان کے تمام علاقوں سے ہوکر گزرے گی، بھارت پاک چین تعاون کو غلط سمجھ رہا ہے۔

وہ منگل کو یہاں آر ڈی آئی کے شریک چیئرپرسن ڈاکٹر بیگی زؤ سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے۔ آر ڈی آئی پاک چین اقتصادی راہداری پر پاکستان اور چین کا مشترکہ تھنک ٹینک ہے۔ ملاقات کے دوران زین جیانگ کرامے سٹی کی میئر ہنگیان ژونگ اور دیگر بھی موجود تھے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ جنگی جنون کا خاتمہ اقتصادی ترقی کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

(جاری ہے)

معیشت کی ترقی ذریعے امن اور خوشحالی کی منزل حاصل کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اور وزیراعظم نواز شریف اور چینی قیادت کا خواب ہے ، جو اب حقیقت میں بدل رہا ہے اس منصوبے سے نہ صرف چین اور پاکستان مستفید ہوں بلکہ یہ منصوبہ تمام خطے کے لوگوں کیلئے سودمند ثابت ہوگا۔ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری منصوبہ تین ارب لوگوں کی اقتصادی خوشحالی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہاکہ 46ارب ڈالر کے اس منصوبے میں 34 ارب ڈالر پرائیویٹ سیکٹر سے آئیں گے۔

ہم ان منصوبوں کیلئے نجی شعبہ کی شراکت کی بھی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بھارتی قیادت کی جانب سے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان دوطرفہ معاشی تعاون پر تیسرے ملک کی جانب سے اعتراض عالمی اقتصادی تعلقات اور اقدار کے منافی ہے۔ انہوں نے بھارتی قیادت کے اقتصادی راہداری کے روٹ کو متنازعہ کہنے کو مسترد کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے ”سات ہمسائے نظریہ“ کو مکمل طور پر من گھڑت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ راہداری منصوبہ کسی کے خلاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر بیگی زؤ نے وزیر خزانہ کے خیالات کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چینی حکومت ایک جیسا موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان اور چین کے علاوہ پورے خطہ کیلئے سود مند ہوگا۔

انہوں نے وزیر خزانہ کو بتایا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے پاک چین مشترکہ تھنک ٹینک تشکیل دیا گیا ہے۔انہوں نے باؤ فورم کے طرز پر تشکیل دیئے گئے کرامے فورم کا حوالہ بھی دیا۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر کہا کہ ایشین انفراسٹرکچر بنک پر پاکستان کی جانب سے بانی رکن کی حیثیت سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ایک اعزاز ہے کہ 22 بانی ممبران کے ساتھ شروع ہونے والا یہ بنک 35 مزید ممالک اس کی چھتری تلے آرہے ہیں۔

انہوں نے ڈاکٹر زؤ کے سی پی آئی سی (انفارمیشن کوریڈور) کے قیام کے تصور کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین سید مشاہد حسین نے پاک چین اقتصادی راہداری پر سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے پر اسحاق ڈار کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی کے ذریعے اقتصادی راہداری منصوبے کی شفافیت جانچنے کی مکمل حمایت کی۔