پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبہ پر بھارتی ردعمل اور واویلا نے دنیا کے سامنے اس کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ، موجودہ بھارتی قیادت پاکستان کو خوشحال دیکھنے پر خوش نہیں،وہ ہماری ترقی کو اپنے لئے ناقابل قبول تصور کرتی ہے

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ بیان پر ردعمل

منگل 2 جون 2015 22:21

پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبہ پر بھارتی ردعمل اور واویلا نے دنیا ..

اسلام آباد ۔ 02 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جون۔2015ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبہ پر بھارتی ردعمل اور واویلا نے دنیا کے سامنے اس کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واضح ثبوت ہے کہ موجودہ بھارتی قیادت پاکستان کو خوشحال دیکھنے پر خوش نہیں ہے اور ہماری ترقی کو اپنے لئے ناقابل قبول تصور کرتی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کا حالیہ بیان جس میں انہوں نے واضح طور پر اور ڈھٹائی کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردی کی ذمہ داری قبول کی اور بھارتی وزیراعظم کے حالیہ بیان سے نہ صرف بھارت کے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے اور اپنی بالادستی قائم کرنے کے ناپاک ارادوں کا اظہار ہوتا ہے بلکہ یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ بھارت پاکستان کو پسماندہ رکھنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارتی بیانات ان تمام عالمی طاقتوں کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہونے چاہئیں جو اس کے جمہوری ہونے کی تعریفیں کرتی نہیں تھکتیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کان کھول کر سن لے کہ پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام تمام سیاسی اور عسکری قیادت دہشت گردی کے تمام منبوں، جہاں کہیں سے بھی وہ جنم لے رہے ہیں، سے لڑنے اور انہیں شکست دینے کیلئے متحد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو ہمارے دشمنوں کی تمام سازشوں اور سکیموں کے باوجود آگے بڑھاتے ہوئے اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پورا ملک متحد ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان اور چین دونوں کی قیادت کے عزم کا مظہر ہے اور اس منصوبہ کو خطہ کے امن، خوشحالی اور سماجی و اقتصادی بہتری اور دونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد میں مل کر آگے بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کی مخالفت دراصل خطہ کے روشن مستقبل کی مخالفت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قیادت کو اس اہم منصوبہ کی راہ میں غیر ضروری اعتراضات کرنے کی بجائے اپنے عوام کی حالت زار کو بہتر بنانے اور غربت، بھوک، افلاس، بیماریوں اور سماجی و اقتصادی پسماندگی کے بھنور سے نکالنے پر توجہ دینی چاہئے۔