بلوچستان اسمبلی ،سانحہ مستونگ اور کوئٹہ شہرمیں ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ کرائی گئی

مذکورہ مکروہ عمل بلوچستان کے سیال اور برادراقوام کو لڑانے کی ایک گہری سازش ہے،بلوچستان میں اس وقت امن وامان کی صورتحال خراب ہے، واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا ،ہم سب کو متحد ہونے کی ضرورت ہے ،حکومتی واپوزیشن اراکین کااظہارخیال

ہفتہ 30 مئی 2015 21:47

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء ) بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس ہفتے کے روز اسپیکرپینل کے رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی کی صدارت میں شروع ہوا تلاوت قرآن پاک کے بعد سانحہ مستونگ کھڈکوچہ اور کوئٹہ شہرمیں ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے افراد کیلئے فاتحہ کرائی گئی دعاکی گئی کہ اﷲ اس واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کو جنت الفردوس میں جگہ دیں بلوچستان صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے ایک مشترکہ مذحمتی قرارداد ایوان میں پیش کی جو صوبائی وزراء عبدالرحیم زیات وال، شیخ جعفرخان مندوخیل، محمد خان شاہوانی، اپوزیشن لیڈ ر مولانا عبدالواسع ، اے این پی کے پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی ، پشتونخوا ء ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی آغا سید لیاقت علی ودیگر صوبائی اسمبلی کے ارکان نے پیش کی مولانا عبدالواسع نے مشترکہ مذاحمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے یہ ایوان 30مئی 2015کی شب مستونگ کھڈ کوچہ کے مقام پر پشین سے کراچی جانے والی مسافر کوچز سے معصوم اور بے گنا افراد کو اتار کر اغوا کنے اور بعد میں شہید کرنے کے انتہائی فبتج ، مکرو ہ اور گھناؤ نے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار اور غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر آج کا اجلاس ملتوی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

نیز یہ ایوان سمجھتا ہے کہ مذکورہ مکروہ عمل بلوچستان کے سیال اور برادراقوام کو لڑانے کی ایک گہری سازش ہے۔ جبکہ یہ ایوان بے گناہ افراد کے قتل کو بلوچستان کے اعلیٰ قومی روایات ، سماجی اقدار اور اسلامی تعلیمات کے بغاوت گردانتی ہے یہ ایوان شہید ہونے والے افراد کے اہلخانہ اور لواحقین سے دلی تعزیت ، یکجہتی وہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یہ مطالبہ کرتا ہے۔

کہ سانحہ میں ملوث دہشتگردوں کو صوبہ کی بہتر مفاد میں کیفر کردار تک پہنچانے کو یقینی بنایا جائے ۔ اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے مشترکہ مذحمتی قرارداد پر اظہار خیال کرت ہوئے کہاکہ ایک سازش کے تحت کھڈ کوچہ کا واقعہ کیا گیا ہے ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان کی حکومت کو کمزور نہیں کرنا چاہتے ہیں بلوچستان میں اس وقت امن وامان کی صورتحال خراب ہے ہم اپوزیشن میں رہ کر حکومت کی کسی بھی کمزوری سے فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کھڈ کوچہ کا واقعہ گوادرکاشغر روٹ پر عمل درآمد کا نتیجہ ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا حکومت نے اس روٹ کو ناکام بنانے کیلئے 30کروڈ ڈالر الگ رکھے ہیں تاکہ یہ منصوبہ ناکام ہوجائے مولانا واسع نے مزید کہا کہ صوبے میں امن وامان کو برقرار رکھنے دہشتگردی کے واقعات کو ختم کرنے کے لئے ڈاکٹر مالک کے ساتھ ہم تعاون کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ گوادر کاشغر روٹ کی تعمیر سے فائدہ جہاں پر پاکستان کوہوگاوہاں پر بلوچستان کو سب سے زیادہ ہوگا۔ انہوں نے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے دھرنا دینے والوں کامطالبہ منظور کرلیا ہے کہ اے پی سی کوئٹہ میں بلائی جائے گی اس کے علاوہ بھی وزیر اعلیٰ نے جو دیگر وعدے کئے اس پرعملد درآمد ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ جہاں بھی امن وامان کا مسئلہ ہوگا۔

ہم حکومت کے ساتھ تعاون کرینگے اپنا اپوزیشن کا رول بھی ادا کرینگے ۔ قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیشنل پار۱ٹی کے صو بائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی نے سانحہ کی شدیدا لفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے والے عناصر انسان کہلانے کے لاحق نہیں اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے انہوں نے کہاکہ واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائیگا کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے صوبائی وزیر عبدالرحیم زیارتوال نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ صوبے کے برادر اقوام کو لڑانے کی سازش کی گئی ہے لیکن عوام باشعور ہے وہ کسی سازش کا حصہ نہیں بنے گے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صو بائی وزیر داخلہ میرفراز بگٹی نے ایوان کو سانحہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پشین سے کراچی جانے والی مسافر کوچوں کو شرپسند عناصر ضلع مستونگ کے مقام پر روک دیا اور30کے قریب مسافروں کو بس سے اتادیا جن میں21مسافر کو قتل کردیا انہوں نے بتایا کہ واقعہ کے فوراً بعد مذکورہ علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کیاگیا اور رات ہی کو دو دوہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ آج دن کے سرچ آپریشن میں مزید5دہشت گردوں کو ہلاک کردیا انہوں نے کہاکہ یہ کرائے کے دہشت گرد راہ کیلئے کام کرتے ہیں اور ان دہشت گردوں کے سرپرست لندن اور دیگر بیرون ممالک میں بیٹھ کر مز ے لوٹ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ جب تک ان دہشت گردوں کو کیفرکردار تک نہیں پہنچائینگے چھین سے ہیں بیٹھے گے صوبائی وزیر شیخ جعفرخان مندوخیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں نام و نہاد آزادی کی تحریک چلانے والے اپنے ہی بھائیوں کو قتل کرنے پر تلے ہوئے یہں ان کا کہنا تھا کہ کرائے کے قاتل ہیں اور راکے ایجنٹ ہیں کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے صوبائی حکومت ان کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کرے صوبائی وزیر نواب ایاز جو گیزئی نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ملزمان کی گرفتاری یقینی بنایا جائے انہوں نے کہاکہ صو بے میں امن اومان کو خراب کرنے والے عناصر کے خلاف متحد ہو کر جدوجہدکرنے کی ضورت ہے اور ملک کے ہمسایہ ملک سے بہتر تعلقات کی ضرورت ہے ایوان سے اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ صوبے میں بیرون ہاتھ ملوث ہیں جو حالات کو خراب کرنے برادر اقوام کو لڑانے کی سازش ہے انہوں نے کہاکہ یہ دہشت گرد ملک کو توڑنا چاہتے ہیں دشمن ملک کو انتشار پھیلانے اور توڑنے کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ہم سب کو متحد ہونے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے دہشت گردی کے واقعات میں راہ ملوث ہے انہوں نے کہاکہ اسمبلی میں اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہے صوبائی حکومت دہشت گردوں کیخلاف سخت کارروائی کرے اپوزیشن ہرقسم کی تعاون کیلئے تیار ہے ۔

بعدازاں ایوان نے قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔