آم کی برآمد سے ہر سال ملک کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے، ڈاکٹر انجم علی

ہفتہ 30 مئی 2015 21:34

ملتان۔30 مئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ زراعت پنجاب ڈاکٹر انجم علی بُٹر کی زیر نگرانی پنجاب میں آم کے پھل کی مکھی کے تدارک کے سلسلہ میں آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے جس میں محکمہ زراعت پیسٹ واننگ کا عملہ فیلڈ میں جا کر ایک جنسی پھندا اپنے وسائل سے لگا کر باغبانوں کو اس کی عملی تربیت فراہم کر رہا ہے۔

یہ بات اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ملتان احمد نوید احسن نے شیر شاہ اور سلطان پور ہمڑ میں آم کے باغبانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔انہوں نے کہا کہ آم کی برآمد سے ہر سال ملک کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے لیکن پھل کی مکھی کے حملہ کے باعث آم کا معیار بری طرح متاثر ہوتا ہے اس لئے اس کا تدارک ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

باغبان آم کی بہتر اور پھل کی مکھی سے پاک پیداوار کے حصول کے لئے نر مکھی کے تدارک کے لئے میتھائل یوجینال (Methyl Eugenol) کے 6 جنسی پھندے فی ایکڑ لگائیں یہ عمل ہر 10 دن کے وقفہ سے دہرائیں جبکہ مادہ مکھی کے تدارک کیلئے پروٹین ہائیڈرولائسیٹ (Protein Hydrolysate) کے محلول کو ہر دوسرے پودے پر ایک مربع میٹر جگہ پر سپرے کریں اور یہ عمل بھی ہر 10 دن کے وقفہ سے دہرائیں۔

اس کے علاوہ پٹ سن کو بوریوں کے شیرے میں بھگو کر ان کے اوپر تھوڑی مقدار میں ٹرائی کلورفان کا دھوڑا کریں اور ان کو باغ میں سایہ دار جگہوں پر رکھیں تاکہ پھل کی مکھی کا تدارک ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ باغ میں گِرے ہوئے اور خراب پھل کو روزانہ اکٹھا کر کے باغ سے باہر زمین میں گہرا گڑھا کھود کر دبا دیں۔ اس موقع پر زراعت افسر پیسٹ وارننگ سید عصمت حسین بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ باغبان اپنے آم کے باغات میں پھل کی مکھی کے کنٹرول کے لئے اس کے دیگر میزبان پودوں مثلاً ترشاوہ پھلوں، امرود، بیر، پپیتا، بینگن، بیل والی سبزیوں اور جڑی بوٹیوں پر بھی پھل کی مکھی کے تدارک کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :