موجودہ حکومت کی بہتر سفارت کاری کے باعث مسئلہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہوا ہے

کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی کوششوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں چوہدری محمد برجیس طاہر

ہفتہ 30 مئی 2015 21:27

اسلام آباد ۔ 30 مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گورنر گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر نے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے کی کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی ہاؤس آف لارڈز میں آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کی کاوشوں سے بین الاقوامی برادری مسئلہ کشمیر سے احسن طریقے سے روشناس ہورہی ہے ۔

ہفتہ کو وزارت امور کشمیر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل اسی کمیٹی کے تعاون سے کشمیر ملین مارچ کے انعقاد نے کشمیریوں کے حقوق کی بھرپور ترجمانی کی ۔ آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے اجلاس میں 35سے زائد برطانوی ارکان پارلیمنٹ کی شرکت اور اُن کی کشمیریوں کے حقوق کی حمایت اس امر کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ بین لاقوامی برادری میں کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے بارے احساس بڑھتا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

یہ ہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پہلی مرتبہ زیر بحث آیا ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا ۔اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے بہتر سفارت کاری کے ذریعے مسئلہ کشمیر کو دوبارہ زندہ کیا ہے ۔ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے تاہم اس کیلئے مسئلہ کشمیر کا کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل بنیادی شرط ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیرمیں آئے ر وز ہونے والے احتجاج اور اس میں پاکستان کے حق میں لگائے جانے والے نعروں اور سبز ہلالی پرچم لہرانے سے بوکھلاہٹ کاشکار ہوگئی ہے ۔ اسی بوکھلاہٹ کے نتیجے میں بھارتی وزیر دفاع اور وزیر داخلہ نت نئے بیان گھڑتے ہیں اور اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے جیسی بزدلانہ دھمکیوں کا سہارا لیتے ہیں ۔تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کبھی بھی کوئی حکومت ظلم و جبر سے کسی علاقے یا قوم پر دیر تک غاصبانہ قبضہ قائم نہیں رکھ سکی۔ بھارت کے لئے بہتر ہے کہ وہ کشمیریوں کے جائز حق کو تسلیم کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن و ترقی کی بنیاد رکھی جاسکے ۔