ملک میں غذائیت کے ناکافی اجزاء کے مسئلہ پر قابو پانے کے لئے تمام صوبوں کو مشترکہ کوششیں کرنی چاہئے ، سیکرٹری وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ایوب شیخ

ہفتہ 30 مئی 2015 21:27

اسلام آباد ۔ 30مئی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کے سیکرٹری محمد ایوب شیخ نے پاکستان کے بچوں کی ناکافی غذائیت ، پیدائش پر وزن میں کمی ،خون کی کمی اور دیگر عوارض کے ناقص اشاریوں کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں ، عطیات دینے والوں اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں زچہ بچہ کی غذائیت کے بنیادی ضروری اجزاء میں بہتری کے لئے آگے آئیں ‘ ملک میں غذائیت کے ناکافی اجزاء کے مسئلہ پر قابو پانے کے لئے تمام صوبوں کو ملکر مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت قومی صحت اور آغا خان یونیورسٹی کے زیر اہتمام ملٹی پل مائیکرو نیوئرینیٹ پاؤڈر کے حوالہ سے سروے ” بارے سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری صحت نے کہا کہ پاکستان میں بچوں اور ماؤں کی غذائیت میں بنیادی ضروری غذائی اجزاء کی کمی پر تشویش ہے اور اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اب باتوں کی بجائے عملی اقدامات کرنا ہوں گے ۔

انہوں نے کہاکہ وزارت قومی صحت کانیوٹریشن ونگ قومی سطح کے نیوئریشن پلان کی تیاری کے حتمی مراحل میں ہے ۔ سیمینار میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ کے پی ، پنجاب ، بلوچستان ،سندھ اور آزاد جموں و کشمیرو گلگت بلتستان کے نیوٹریشن پروگرام کے صوبائی مینجررز یونیسف ، خوراک کے عالمی پروگرام ، عالمی ادارہ صحت ، یو ایس ایڈز اور ورلڈ بنک کے نمائندوں اور ماہرین نے شرکت کی ۔

ایم آئی کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹرتوصیف اختر نے کہا کہ پاکستان میں غذائی اجزاء بارے سروے کے مطالعاتی جائزہ سے پاکستان میں نوزائیدہ بچوں اور ماؤں کی غذا کے ضروری بنیادی اجزاء بارے تجزیہ کرنے اور اس مسئلے کو حل کرنے میں بڑی مدد ملے گی ۔ وزارت قومی صحت کے ڈائریکٹر نیوٹریشن ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے زچہ بچہ کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے اشتراک کار ، رابطہ کاری اور موثر مانیٹرنگ کی ضرورت پر زور دیا ۔ سیمینار کے دوران آغا خان یونیورسٹی کے ماہر شجاعت زیدی نے سروے رپورٹ کے نتائج سے اخذ کردہ معلومات بارے شرکاء کو آگاہ کیا ۔