وفاقی دارالحکومت میں سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود نا معلوم مسلح افراد دن دیہاڑے قائداعظم یونیورسٹی میں داخل

طلبہ سے لاکھوں مالیت کا کیمرہ، موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ،طلبہ کی درخواست کے باوجود تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا

ہفتہ 30 مئی 2015 20:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سخت ترین سیکیورٹی کے باوجود نا معلوم مسلح افراد دن دیہاڑے قائداعظم یونیورسٹی میں داخل ہو کر طلبہ سے لاکھوں مالیت کا کیمرہ، موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے جبکہ طلبہ کی درخواست کے باوجود تھانہ سیکرٹریٹ پولیس نے ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا ۔ اس ضمن میں قائداعظم یونیورسٹی کے شعبہ اکنامکس کے طلبہ طلحہ عادل اور نقیب الرحمان نے کو بتایا کہ گزشتہ روز وہ سہ پہر پانچ بجے یونیورسٹی میں موجود تھے کہ اس دوران جدید اسلحہ سے مسلح دو نقاب پوش وہاں آئے اور گن پوائنٹ پر ان سے موبائل فون اور فیس کیلئے موجود دس ہزار روپے چھین لئے جبکہ وہاں موجود گاڑی میں بیٹھے ہوئے ایک طالبعلم اور طالبہ سے اسلحہ کی نوک پر ڈیڑھ لاکھ روپے مالیت کا کیمرہ بھی چھین لیا اور فرار ہو گئے جس پر متاثرہ طلبہ فوری طور پر یونیورسٹی کے قریب تعینات پولیس اور رینجرز اہلکاروں کے پاس گئے اور ان سے مدد طلب کی لیکن پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے موقف اختیار کیا کہ وہ یونیورسٹی حکام کی اجازت کے بغیر اندر نہیں جا سکتے ۔

(جاری ہے)

متاثرہ طلبہ نے یونیورسٹی میں تعینات نجی کمپنی کے سیکیورٹی گارڈ سے بھی مدد کی استدعا کی لیکن اس نے بھی کوئی مدد نہیں کہ تو طلبہ وائس چانسلر کے پاس گئے اور انہیں واقعہ سے آگاہ کیا وائس چانسلر نے نجی سیکیورٹی گارڈ کی موجودگی میں ڈکیتی کا سخت نوٹس لیا۔ بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں لگائے گئے سیکیورٹی کیمرے بھی صحیح طور پر کام نہیں کر رہے متاثرہ طلبہ نے تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ کے اندراج کیلئے درخواست دی ہے مگر ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا طلبہ نے بتایا کہ اس سے پہلے بھی طلبہ اور طالبات کو لوٹنے کے واقعات ہوئے ہیں اور کئی مرتبہ یہاں پر آنے والے مہمانوں کو بھی نقدی اور موبائل فون سمیت قیمتی اشیاء سے محروم کیا جا چکا ہے ۔