پاکستان میں متبادل انرجی کے کئی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جو چھ سے آٹھ مہینوں میں مکمل ہو جائیں گے ‘ ڈینش سفیر

ہفتہ 30 مئی 2015 20:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) پاکستان میں ڈنمارک کے سفیر جسپر مولر سورینسن نے کہا ہے کہ پاکستان میں متبادل انرجی کے کئی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جو چھ سے آٹھ مہینوں میں مکمل ہو جائیں گے جس سے پاکستان کو انرجی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی جبکہ ڈنمارک اپنی انرجی کی ضروریات کا 40فیصد متبادل انرجی کے ذرائع سے پورا کر رہا ہے اور 2020ء تک اس کی70فیصد انرجی کی ضروریات متبادل انرجی کے ذرائع سے پوری کی جائیں گی ۔

ڈنمارک کے تجربہ سے پاکستان کو استفادہ کرنا چاہئے۔وہ گزشتہ روز لاہور ایکسپو سنٹر میں انرجی پاور سولر اور گیس پر ہونے والی انٹرنیشنل کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر یورپی یونین کے قائمقام سفیر سٹیفانو گیٹو بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ڈنمارک کے سفیر نے پاکستان میں انرجی کی بین الاقومی نمائش اور کانفرنس کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسے ایونٹس سے ملک میں انرجی کی کمی پر قابو پانے کی کوششوں میں مدد ملے گی ۔

اس موقع پر نمائش اور کانفرنس کے آرگنائزر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیم خاں تنولی نے کہا کہ یہ عالمی نمائش اور کانفرنس پاکستان میں توانائی کے بحران کے خاتمے میں مدد گار ثابت ہو گی اور بجلی پیدا کرنے کی نئی ٹیکنالوجی سے ملک میں بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گا اور نئی سرمایہ کاری آئے گی ۔تقریب سے پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین فیض محمد بھٹہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :