اسلام آباد ،ضلعی امیر جماعت اسلامی زبیر فارو ق خان نے بلد یاتی انتخابات کے حو الے سے حلقہ بندیوں کے خلاف اعتراضا ت الیکشن کمیشن کے ٹربیونل میں داخل کروا دئیے

ہفتہ 30 مئی 2015 20:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر زبیر فارو ق خان نے اسلام آباد میں ہو نے والے بلد یاتی انتخابات کے حو الے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے ضلع اسلام آباد میں یو نین کو نسل کے قیام کے حو الے سے ہو نے والی حلقہ بندیوں کے خلاف جماعت اسلامی اسلام آباد کے اعتراضا ت الیکشن کمیشن کے قائم کردہ ٹربیونل میں داخل کروا دئیے ہیں۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کر تے ہو ئے زبیر فارو ق خان نے کہا اسلام آباد کے اربن ایر یوں کی یو نین کو نسلوں میں حلقہ بند یاں سیکٹرز کی بنیاد پر کی گئی ہیں جبکہ G-11سے G-17کے علاقوں میں اس اصول کو مد نظر نہیں رکھا گیا جبکہ سی ڈی اے نے ان ایریاز کی نشاندہی سیکٹرز کی بنیاد پر کی ہو ئی ہے ،انھوں نے کہا آج اگر سیکٹرز کی حدود کا خیا ل نہ رکھا گیا تو مستقبل میں ہو نے والے الیکشنوں میں عوامی مسائل حل کر نے میں بہت مشکلات کا سامنا کر نا پڑے گا اور بلد یاتی نظام عوامی مشکلات کو کم کر نے کی بجا ئے مسائل بڑ ھانے کا سبب بن جا ئے گا کیو نکہ ہر سیکٹر کے مسائل دوسرے سیکٹر کے مسائل سے یکسر مختلف ہیں ۔

(جاری ہے)

زبیر فارو ق خان نے کہا اسلام آباد میں 1998 کی مر دم شماری کے مطابق حلقہ بند یاں کی گئی ہیں جب اسلام آباد کی آباد ی آٹھ لا کھ سے زائد تھی لیکن سترہ سال کے عر صے میں اسلام آباد کی آبادی میں بڑی تعداد میں اضا فہ ہو ا ہے ملک کے دو سرے حصو ں سے بھی لو گ یہاں منتقل ہو ئے ہیں ایک اندازے کے مطابق آباد ی دوگنی سے بھی زائد ہو چکی ہے۔ جبکہ لو کل گو رنمنٹ کے نظام کے قیام کے بعد جا ری کیے جا نے والے فنڈز بھی اسی آبادی کے تناسب سے جا ری ہو ں گے جو کہ شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے نا کا فی ہو ں گے ۔انھوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ 1998کی مردم شماری کو بنیاد بنا کر حلقہ بند یاں کر نا درست نہیں مردم شماری کے ساتھ ساتھ ووٹرز کی تعداد کواور آبادی کے تناسب کو بھی بنیاد بنایا جا ئے۔۔