جعلی اور غیر معیاری ادویات کا کاروبار کرنیوالے آپریشن کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیوں پراتر آئے ہیں‘ وزیراعلی کی ہدایت پر آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائینگے،بڑی مچھلیوں کو گرفت میں لیں گے،کیس ایف آئی اے کو بھیجے جائیں گے،لاہور سے نشہ آور ادویات،انجیکشن کے غیر قانونی دھندے کو ختم کر دیا جائیگا،ایک ماہ میں65 ملین کی ادویات قبضہ میں لی گئیں

مشیر صحت سلمان رفیق کی ٹاسک فورس برائے انسداد جعلی ادویات کے وائس چیئرمین خواجہ عمران نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 30 مئی 2015 19:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی ہدایت پر صوبے میں جعلی وغیر معیاری ادویات کے خلاف آپریشن جاری رہے گا اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا،جعلی ادویات تیار کرنے والے مینوفیکچرنگ یونٹس کے مالکان کے کیسزایف آئی اے کو بھیجے جائیں گے۔انہوں نے یہ بات ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ پنجاب کے کمیٹی روم میں وزیراعلی ٹاسک فورس برائے انسداد جعلی ادویات کے وائس چیئرمین خواجہ عمران نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر زاہد پرویز،چیف ڈرگ کنٹرولر ڈاکٹر ذکا الرحمن،ایڈیشنل سیکرٹری ڈرگ کنٹرول ڈاکٹر سہیل ثقلین،پنجاب کوالٹی کنٹرول بورڈ کے سیکرٹری اظہر سلیمی اور دیگر افسران موجو دتھے۔

(جاری ہے)

خواجہ سلمان رفیق نے بتایا کہ وزیراعلی سے جنوبی پنجاب اور شمالی پنجاب کے لئے الگ الگ ریجنل ٹاسک فورسز قائم کی ہیں تاکہ زیادہ منظم انداز میں صوبے سے جعلی وغیر معیاری ادویات کے دھندے کے خاتمہ کے لئے کام کیا جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ جعلی وغیرمعیاری ادویات کے کاروبار میں ملوث عناصر کو سخت سزائیں دلوانے کے لئے متعلقہ قوانین اور ڈرگ ایکٹ میں ترامیم کے لئے قانون سازی کا پراسیس شروع کر دیا گیا ہے۔خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ لاہور میں نشہ آور ادویات اور انجیکشن کی کھلے عام غیر قانونی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے اور چند دن کے اندر اس دھندے کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ 2 ماہ سے وزیراعلی ٹاسک فورس نے اپنے کام کا آغاز کیا ہے اور بہت زبردست کامیابیاں ملی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جعلی ادویات کے خلاف آپریشن میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام بھرپور تعاون کررہے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ مئی کے مہینہ میں لاہور،گوجرانوالہ،راولپنڈی،سرگودھا اور فیصل آباد میں 3338 جگہوں پر چھاپے مارے گئے اور 2602 جگہ سے ادویات کے نمونہ جات لئے گئے ہیں جن میں سے 9 جعلی جبکہ27 غیر معیاری پائے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ 142 دکانیں سر بمہر کی گئیں،60 افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے اور 54 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹرز نے 65 ملین روپے کی ادویات قبضہ میں لیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز سرگودھا سے 50 ملین روپے مالیت کی جعلی ویٹرنری ادویات بھی پکڑی گئی ہیں اور 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی کا حکم ہے کہ جعلی ادویات تیار کرنے والی فیکٹریوں کے مزدوروں کو پکڑنے کی بجائے مالکان کو گرفتار کیا جائے۔خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ایبٹ فارما کے وئیر ہاؤس کی انسپکشن بھی کی گئی جہاں ادویات کے لئے کولڈ چین کا انتظام نہیں تھا اور ایک ٹرک جس میں کولڈ چین کے بغیر ٹیکہ جات دیگر شہروں کو بھجوائے جارہے تھے،قبضہ میں لے کر کمپنی کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی گئی۔خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ جعلی اور غیر معیاری ادویات کا کاروبار کرنے والے آپریشن کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے پر اتر آئے ہیں لیکن ہم خوفزدہ ہونے والے نہیں۔ ان کا قبروں میں بھی پیچھا کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :