Live Updates

این اے 122مبینہ دھاندلی کیس ،نادرا نے 1475صفحات پر مشتمل متفرق رپورٹ الیکشن ٹربیونل میں جمع کر ادی

غلط شناختی کارڈ والے 6123 میں سے 96.7فیصد ووٹ درست ہیں ، 6123ووٹ کے شناختی کارڈ نمبر کا کاؤنٹر فائلز پر غلط درج ہونا انسانی خطا ء ہے ، اکثر شناختی کارڈز درست پائے گئے ، صرف 204ووٹوں کو غلط ووٹ کہا جا سکتا ہے، نادرا کی رپورٹ میں انکشاف ، تحریک انصاف کا رپورٹ پر اعتراض ، چیئرمین نادرا کے بیان اور جرح کیلئے سماعت 13 جون تک ملتوی نادرا کے جعلی شناختی کارڈز کے الزامات مسترد کرنے بہت سے شکوک و شبہات دور ہو گئے ‘ علی ایاز صادق چیئرمین نادرا علی ایازصادق کے دوست ہیں ،متفرق رپورٹ کے ذریعے دوستی نبھانے کی کوشش کی گئی ‘ شعیب صدیقی

ہفتہ 30 مئی 2015 19:19

لاہوراُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء ) نادرا نے این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کرنیوالے الیکشن ٹربیونل میں 1475صفحات پر مشتمل متفرق رپورٹ جمع کرا دی، الیکشن ٹربیونل نے چیئرمین نادرا کو طلب کر تے ہوئے سماعت 13جون تک ملتوی کر دی ۔گزشتہ روز قائمقام چیئرمین نادرا نے این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کرنے والے الیکشن ٹربیونل میں متفرق رپورٹ پیش کی ۔

رپورٹ کے مطابق غلط شناختی کارڈ والے 6123 میں سے 96.7فیصد ووٹ درست ہیں ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 6123ووٹ کے شناختی کارڈ نمبر کا کاؤنٹر فائلز پر غلط درج ہونا انسانی خطا ء ہے اس لیے جب ووٹر لسٹوں کے ساتھ ان کا موازنہ کیا تو اکثر شناختی کارڈز درست پائے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق صرف 204ووٹوں کو غلط ووٹ کہا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

،رپورٹ کے مطابق 70فیصد کیسز میں 13میں سے ایک ہندسہ غلط تحریر کیا گیا جبکہ 20فیصد کیسزمیں 13میں سے 2 ہندسوں میں تبدیلیاں کی گئیں ۔

جب کے صرف 204حقیقی طور پر غلط تھے ۔نشست کے 570ووٹوں میں سے صرف 25 ووٹ حلقے سے باہر تھے جبکہ باقی ماندہ میں تحریری غلطیاں پائی گئیں ۔جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنے ردعمل میں اس رپورٹ پر اعتراض کر تے ہوئے کہا ہے کہ کئی نہ پڑھے جانے والے فنگر پر نٹس پر یاتو غلط شناختی کارڈ نمبر درج تھا یا یہ حلقے سے باہر کے ووٹ تھے ۔تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ 93ہزار نہ پڑھے جانے والے فنگر پر نٹس پر مشتمل فہرست کی کاؤنٹر فائلز پردرست شناختی کارڈ نمبر درج تھے بعض لوگوں نے اپنے ووٹ کنٹونمنٹ بلدیاتی انتخابات کیلئے اپنے ووٹ وہاں سے دوسری جگہ منتقل کرا لئے۔

ترجمان کے مطابق 2013کے عام الیکشن میں حلقہ 122پر یہ تمام ووٹرز درست تھے اور یہ انتخابی فہرست پر موجود ہیں ۔ دوران سماعت قائم مقام چیئرمین نادرا نے ٹربیونل کو بتایا کہ چیئرمین نادران اس وقت ملک سے باہر ہیں اس لیے سماعت ملتوی کی جائے ۔الیکشن ٹربیونل نے چیئرمین نادرا کے بیان اور جرح کے لیے سماعت 13جون تک ملتوی کر دی ۔ 1475صفحات پر مشتمل جمع کرائی جانیوالی متفرق رپورٹ میں انگوٹھوں کے نشانات اور دیگر شواہد واضح امیجز میں پیش کئے گئے ہیں۔

الیکشن ٹربیونل نے متفرق رپورٹ کی کاپیاں فریقین کے وکلاء کو فراہم کر دی ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے صاحبزادے علی ایاز صادق نے اپنے وکلاء کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادرا نے جعلی شناختی کارڈز کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے ۔ مذکورہ رپورٹ کے پیش ہونے کے بعد بہت سے شکوک و شبہات دور ہو گئے ہیں ۔ جن ووٹوں کی پہلے تصدیق نہیں ہوئی تھی انہیں بھی درست قرار دیا گیا ہے ۔

پی پی 147سے پی ٹی آئی کے ناکام رہنے والے امیدوار شعیب صدیقی نے اپنے وکلاء کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نادرا اسپیکر قومی اسمبلی کے صاحبزادے علی ایازصادق کے دوست ہیں اور متفرق رپورٹ کے ذریعے دوستی نبھانے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کے واضح ثبوت موجود ہیں اور جب جرح کی جائے گی تو مزید حقائق سامنے آ جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نادرا چھٹیاں گزارنے بیرون ملک گئے ہوئے ہیں لیکن عدالت نے انہیں 13جون کو طلب کیا ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات