مستونگ واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ،بھارتی سیاسی پنڈت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کررہے ہیں ، بھارت کے لے پالک ایجنٹوں کا نہ کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی دین

مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی پارٹی کے سینئر نائب صدر اختر پرویزودیگر سے ملاقات کے دوران بات چیت

ہفتہ 30 مئی 2015 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) مسلم لیگ سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ مستونگ میں تین بسوں کے مسافروں کو اغواکرنے کے بعد ان کو قتل کردینے کے واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔شناخت کے بعد بیس افراد کو قتل کرنے والے کوئی اور نہیں ہوسکتے یہ ملک دشمن عناصر بھارت کے اشارے پر اس ملک کا امن خراب کررہے ہیں ،یہ سب بھارت کے لے پالک ایجنڈ ہیں جن کا نہ کوئی مذہب ہے اور نہ ہی کوئی دین ہے ،سانحہ مستونگ ہو ،سانحہ تربت میں 20مزدوروں کا قتل عام ہویا سانحہ صفورا اور پشاور میں اسکول میں معصوم بچوں کی شہادتوں کا معاملہ یہ ساری کڑیاں بھارت کی خفیہ ایجنسیوں سے جاکر مل جاتی ہیں، ان تمام پاکستانیوں کے قاتلوں کو جب تک سرعام پھانسیاں نہیں دی جائینگی ستر ہزار سے زائد سویلین اور فوجی جوانوں کی روحوں کو سکون نہیں مل سکے گا۔

(جاری ہے)

اگر قومی قیادت مخلص ہے تو ظلم کا خاتمہ ممکن ہوجائیگا کیونکہ ہمارا مقابلہ عالمی طاقتوں سے جس کے لیے صرف ہماری فوج اور قوم کو ہی نہیں بلکہ حکومت کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا بھارت نے دہشت گردوں کے مقابلے میں دہشت گرد بھیجنے کا کہہ کر اس بات کو قبول کرلیا ہے کہ وہ پاکستان میں موجود دہشت گردی میں ملوث ہے ۔بھارت کے سیاسی پنڈت جرائم پیشہ افراد کو بھاری مالی امداد اور جدید اسلحہ دیکر ملک کا امن تباہ کررہے ہیں۔

وہ ہفتہ کومسلم لیگ سندھ کے سینئر نائب صدر اختر پرویز،انورکشمیری ،سلطان بھٹی ،رانا زوالفقاراور دیگر سے ملاقات کے دوران بات چیت کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ہزاروں افراد دہشت گردی کا شکار ہوئے جبکہ اس کے ساتھ ملک میں موجود صنعت تباہی کے دہانے پر جاپہنچی لہذا اب ہمیں آنکھیں کھول لینی چاہیے اور جس انداز میں ملک کے چاروں کونوں میں ایک جیسے واقعات ہورہے ہیں ان سانحات سے نبرد آزما ہونے کے لیے تمام صوبوں کی عوام کو مشترکہ جدجہد کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ جس جا ں فشانیکے ساتھ ہماری افواج پاکستان اپنی جان جوکھوں میں ڈال کر ملک کی خدمت کررہی ہے وہ قابل تحسین ہیں مگر سول حکومت کی غیر سنجیدگی یہ غیرسنجیدہ فیصلے امن کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ،یہ موقع نہیں کہ ہم حکومت پر تنقیدکریں مگر حکومت میں بیٹھے فیصلہ ساز نہایت ہی کمزور اور غیر ضروری لوگ ہیں جن کے کہنے پر بنائی گئی پالیسیوں نے نہ تو ملک کو ترقی کا اشارہ دیاہے اور نہ ہی امن میں بہتر ی لانے میں حکومتی تعاون کہیں نظر آیاہے ۔

متعلقہ عنوان :