عدالت کلین چٹ دیتی تو قاتل بے گناہی کے دعویٰ میں حق بجانب ہوتے، گریڈ 19 کی ملازم جے آئی ٹی کی رپورٹ باقر نجفی کی تحقیقات پر عدم اعتماد ہے،ہمارا مطالبہ غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل ہے، سکاٹ لینڈ یارڈ کی طرف سے تفتیش کی مثال موجود ہے

سربراہ عوامی تحریک طاہر القادری کاسینئر رہنماؤں سے ٹیلی فونک خطاب، مستونگ واقعہ کی مذمت

ہفتہ 30 مئی 2015 19:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ قتل کی ایف آئی آر کے نامزد ملزم کو کابینہ میں شامل کر کے پنجاب حکومت نے پوری دنیا کو پیغام دیا کہ وہ آئین و قانون کو مانتی ہے اور نہ اس کی کوئی سیاسی و جمہوری اخلاقیات ہے۔ عدالت کلین چٹ دیتی تو قاتل بے گناہی کے دعویٰ میں حق بجانب ہوتے۔

گریڈ 19 کی ملازم جے آئی ٹی کی غیر تصدیق شدہ رپورٹ درحقیقت ہائیکورٹ کے سینئر جج سید باقر نجفی کی تحقیقات پر عدم اعتماد ہے۔ گورنر پنجاب نے حلف اٹھانے کے بعد قاتل سے حلف لیکر پہلا ہی کام ناپسندیدہ کیا گورنر ریاست کا نمائندہ ہے اسے ریاستی ظلم کے خلاف آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں وہ گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ سینئر رہنماؤں کے اجلاس سے ٹیلی فون پر خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم اچھی شہرت والے پاکستانی افسران پر مشتمل غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل چاہتے ہیں ورنہ یہاں قتل کیس میں سکاٹ لینڈ یارڈ کی طرف سے تحقیقات کیے جانے کی مثال بھی موجود ہے اور تنہا آئی ایس آئی کے افسر کی طرف سے تفتیش کرنے کی مثال بھی موجود ہے اور ان دونوں مثالوں کا تعلق بھی پنجاب سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ نے بینظیر بھٹو دہشتگردی میں تحقیقات کی اور سیالکوٹ جیل میں ججز قتل کیس میں آئی ایس آئی کے کرنل نے تفتیش کی۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے رانا ثناء اﷲ کی دوبارہ کابینہ میں شمولیت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ کا یہ سیاہ ترین واقعہ ہے۔ اب پنجاب میں مزید بے گناہوں کا خون بہے گا اور ظلم و بربریت کا بازار گرم ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جس کیس میں شریف برادران ملوث ہوتے ہیں اس میں کوئی سوموٹوایکشن بھی نہیں ہوتا۔ کیا 14 شہداء اور 85 زخمیوں کو انصاف مل گیا جو آخری قاتل کو بھی عہدہ پر بحال کر دیا گیاہے؟۔

انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور وکلاء رہنماؤں سے کہا کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ہونے والی غنڈہ گردی کے خلاف آواز اٹھائیں ورنہ بااثر اور طاقت کے نشے میں بدمست حکمران اپنے مذموم مقاصد کیلئے بے گناہوں کا خون بہاتے رہیں گے۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس دیکھنے والے عوامی تحریک کے وکلاء کو ہدایت کی کہ وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کیس کا ہر پہلو سے قانونی جائزہ لیں اور بھرپور تیاری کریں۔

دریں اثناء ڈاکٹر طاہر القادری نے سعودی عرب میں دہشتگردی کے دوسرے بڑے واقعہ اور مستونگ میں ایک بار پھر دہشتگردوں کی طرف سے 20 بے گناہ شہریوں کوقتل کرنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ظلم ہورہا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ وزیراعظم کی بے حسی اس حد تک بڑ ھ چکی ہے کہ اب انہیں شہید خاندانوں کے پاس جا کر ہمدردی کے دو بول بولنے کی توفیق بھی نہیں ہوتی۔

متعلقہ عنوان :