اسلام آباد چیمبر کا لاہور ہائیکورٹ کے بجلی بلوں پر عائد سرچارجز واپس لینے کے فیصلے کا خیر مقدم

حکومت اس فیصلے کو فوری عملی جامہ پہنائے، اس سے کاروبار کی لاگت اور عام آدمی کو بھی کافی ریلیف ملے گا،مشترکہ بیان

ہفتہ 30 مئی 2015 17:59

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری، سینئر نائب صدر محمد شکیل منیر اور نائب صدر محمد اشفاق حسین چٹھہ نے لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے بجلی بلوں پر عائد تمام سرچارجز کو غیر قانونی قرار دے کر انہیں واپس لینے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس فیصلے کو فوری طور پر عملی جامہ پہنائے کیونکہ اس سے کاروبار کی لاگت کم ہو گی اور عام آدمی کو بھی کافی ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک کمرشل بل پر سرچارجز ٹوٹل بل کا 43فیصد سے زیادہ ہیں جس وجہ سے ہمارے ملک میں بجلی کی قیمت خطے کے مقابلے میں تقریبا سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سرچارجز کے بغیر ایک کمرشل بل کی اوسط قیمت تقریبا 17روپے فی یونٹ بنتی ہے جبکہ سرچارجز اور ٹیکسوں سمیت یہ قیمت 25روپے سے زائد فی یونٹ تک پہنچ جاتی ہے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سرچارجز کی وجہ سے بجلی کتنی مہنگی ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس انڈیا میں بجلی کی اوسطا قیمت 7.36روپے فی یونٹ ، بنگلہ دیش میں 5.47روپے فی یونٹ اور امریکہ میں تقریبا 8.59روپے فی یونٹ بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ سے پاکستان میں کاروبار کی لاگت بہت زیادہ ہے لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے فوری طور پر بجلی بلوں سے ایکولائزیشن سرچارج، ڈیٹ سرسوسنگ سرچارج، یونیورسل اوبلیگیشن فنڈ سرچارج اور نیلم جہلم سرچارچ کو واپس لے کیونکہ عدالت ان تمام سرچارز کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دے چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے صارفین کومناسب قیمت پر بجلی فراہم کرنے کی بجائے بجلی بلوں پر سرچارجز عائد کر کے ان بلوں کواپنے لئے آمدن کا ایک ذریعہ بنا لیا ہے جو بلا جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں پر ٹیکس اور سرچارج عائد کر کے صارفین پر غیر ضروری بوجھ ڈالنے کی بجائے حکومت بجلی کمپنیوں کے لائن لاسز کم کرنے، بجلی چوری پر قابو پانے اور بجلی کمپنیوں کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی بلوں سے سرچارجز واپس لینے سے معیشت کیلئے متعدد فوائد پیدا ہوں گے کیونکہ اس سے بجلی سستی ہو گی، کاروبار کی لاگت کم ہو گی ، مہنگائی میں کمی ہونے سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا، پیداواری لاگت کم ہونے سے ہماری مصنوعات عالمی مارکیٹ میں بہتر مقابلہ کر سکیں گی جس سے پاکستان کی برآمدات میں بھی نمایاں بہتری آئے گی