برما کی دردناک صورتحال پر او آئی سی کا اجلاس فوری طور پر اسلام آباد میں منعقد کیا جائے،تارکین برما کو پاکستانی شہریت فراہم کی جائے،شہداء فاؤنڈیشن کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں برما کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار

ہفتہ 30 مئی 2015 17:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) برما کی تازہ ترین صورتحال پرپاکستان کی مذہبی جماعتیں بھی چیخ اٹھیں۔شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان(لال مسجد)نے برما کی تازہ ترین صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کی موجودہ تشویشناک صورتحال پر فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں اور تارکین برما کو پاکستان میں نہ صرف مستقل پناہ لینے کی اجازت دی جائے بلکہ انہیں پاکستان کی شہریت بھی فراہم کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق شہداء فاؤنڈیشن کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس ہفتہ کو منعقد ہوا۔اجلاس میں علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس میں اب تک ہونے والی پیش رفت اور لال مسجد آپریشن کے دیگر ذمہ داران کے خلاف استغاثہ دائر کرنے کے متعلق غور کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں لال مسجد آپریشن کے دیگر ذمہ داران کے خلاف استغاثہ دائر کرنے کے متعلق امور پر مزید مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ ہفتے مرکزی شوریٰ کا ایک اور اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شہداء فاؤنڈیشن کی مرکزی شوریٰ کے اجلاس میں برما کی موجودہ صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔اجلاس کے بعد شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ’’برما کے مسلمانوں پر گزشتہ 46سالوں سے ظلم و ستم جاری ہے اور اس پر امت مسلمہ بالخصوص مسلم ممالک کے حکمرانوں نے چُپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔گزشتہ کچھ روز سے برما کی صورتحال دردناک صورت اختیار کرگئی ہے۔

برما کی ظالم و جابر حکومت بے گناہ مسلمانوں بالخصوص معصوم بچوں اور خواتین کا بہیمانہ طریقے سے قتل عام کررہی ہے۔اس صورتحال میں برما کے مسلمان ملک سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور انتہائی شرم کا مقام ہے کہ کوئی بھی اسلامی ملک بشمول پاکستان برما کے مسلمانوں کو اپنے ملک میں مستقل پناہ دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ برما کی موجودہ دردناک صورتحال پر او آئی سی کا اجلاس فوری طور پر اسلام آباد میں منعقد کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں اور او آئی سی کے فورم پر تمام اسلامی ممالک برما کے مسلمانوں کو ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لئے متفقہ حکمت عملی مرتب کریں‘‘۔

شہداء فاؤنڈیشن نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ’’اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے حکمران اسلامی ملک کے حکمران ہونے کے ناطے اپنا فرض ادا کریں اور مہاجرین و انصار کی سنت کو ایک دفعہ پھر زندہ کرتے ہوئے تارکین برما کو پاکستان میں مستقل طور پر رہنے کی نہ صرف اجازت دیں بلکہ انہیں پاکستان کی شہریت بھی فراہم کریں۔اسلام اخوت کا درس دیتا ہے اور برما کے مسلمان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر پاکستانی مسلمانوں کے بھائی ہیں لہٰذا حکومت پاکستان اس حوالے سے فوری طور پر اقدامات کرے‘‘۔

متعلقہ عنوان :