سانحہ مستونگ، صوبائی حکومت اور اپوزیشن کا (کل) بلوچستان میں ہڑتال کا اعلان

سانحہ مستونگ بارے ایک دوروز میں اے پی سی کوئٹہ میں بلائی جائیگی ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کڈ کوچہ واقعہ المناک ،شدید مذمت کرتے ہیں ،سازش کے تحت بلوچستان میں دو اقوام کو لڑانے کی کوشش میں دشمن کامیاب نہیں ہوسکا ،مولانا عبدالواسع

ہفتہ 30 مئی 2015 17:11

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء ) سانحہ مستونگ کے خلاف حکومت اور اپوزیشن نے (کل)اتوا ر کو پورے بلوچستان میں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔ واضح رہے مستونگ میں نامعلوم افراد نے گزشتہ شب 22افراد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک، اپوزیشن لیڈ ر مولانا عبدالواسع ، صوبائی وزیر اداخلہ میرسرفرا ز بگٹی ، صوبائی وزیر اطلاعات رحیم زیار ت وال ، مسلم لیگ ق کے پارلیمانی لیڈر جعفرخان مندوخیل ، اے این پی کے پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی ، صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی نے ہفتے کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

وزیر اعلی بلوچستان نے کہاکہ گزشتہ شب ضلع مستونگ کے علاقے کڈکوچہ میں نامعلوم افراد نے 22افراد کو قتل کردیا جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں یہ بلوچستان کے خلاف ایک سازش ہے اور اقوام کو لڑانے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی اس واقعہ میں جو افراد جاں بحق ہوئے انکے لواحقین اپوزیشن کے ارکان اور حکومتی ارکان نے جو مثبت رول ادا کیا ہے وہ قابل تعریف ہے مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ فوری طورپر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے جو ہم ان کا مطالبہ منظور کرلیا وزیر اعظم ہاوس سے رابطہ قائم کیا ہے وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ کوئٹہ میں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرینگے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈرمولانا عبدالواسع نے کہا کہ گزشتہ روز جو کڈ کوچہ میں واقعہ ہوا ہے یہ ایک المناک واقعہ ہے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ایک سازش کے تحت بلوچستان میں دو اقوام کو لڑانے کی جوکوشش کی گئی ہے دشمن اس میں کامیاب نہیں ہوسکا اگر آج کوئٹہ میں حکومت او ر اپوزیشن ملکر لواحقین سے بات چیت نہ کرتے کوئٹہ میں اتنے بڑے پیمانے پر خون ریزی ہوتی جس کا کوئی تصور نہیں کرسکتا تھا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایک گہری سازش ہے چیف آف دی آرمی سٹاف اور وزیر اعظم میاں نواز شریف اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے تاکہ آئندہ کوئی واقعہ نہ ہوسکے بلوچستان پرامن صوبہ ہے اپوزیشن کا کام صرف حکومت پر نقطہ چینی کرنا نہیں ہے بلکہ اگر بلوچستان میں امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوجائے تو حکومت کا ساتھ دینا چاہئے کہ انہوں نے حکومت کا ساتھ دیا ہے کیونکہ اس وقت بلوچستان امن وامان کی صورتحال خراب ہے اور ہماری اپیل پر لواحقین نے دھرنا ختم کیا ہے امن کے مشکور ہے اے این پی کے پارلیمانی لیڈرا نجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ آج صوبے کے خلاف ایک بہت بڑی سازش کی گئی ہے بلوچوں اور پشتونوں کو لڑانے بہت بڑی کوشش کی گئی مگر دشمن ناکام رہا اور وہ کامیاب نہیں ہوسکا۔

اگر کوئٹہ شہرمیں آگ لگ جاتی توبڑے پیمانے پر ایسا نقصان ہوتا جسکا ازالہ بہت مشکل ہوجاتا پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رہنماء اور صوبائی وزیر اطلاعات رحیم زیارت وال نے کہاکہ مستونگ کے علاقے میں جو گزشتہ شب واقعہ ہوا ہے درناک ہے ایک گہری سازش ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور خاندان کے ساتھ ہمدردی کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ملکر حکمت عملی بنائی سازش کو ناکام بنایا اور ہمارے کہنے پر لواحقین اپنے پیاروں کی لاشیں لے گئے ہیں حکومت کی جو پولیسی ہے اس کے مطابقہ معاوضہ دیا جائے گا۔

اور کوشش کی جائیگی کہ اور بھی زیادہ دیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ اس میں ملوث ہے وہ مسلمان نہیں اور انسان کہنے کے حق میں نہیں۔مسلم لیگ ق کے صوبائی پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر جعفر خان مندوخیل نے کہاکہ سانحہ کڈ کوچہ میں انڈیا اور راہ کے ایجنٹ شامل ہے برادر اقوام کو لڑانے کی ایک کوشش کی گئی ہے اور اس میں عالمی سازش ملوث ہے انہوں نے کہ اپوزیشن نے اور دیگر حکومتی ارکان نے جو اہم رول ادا کیا ہے اس سے بڑے پیمانے پر کوئٹہ کو تباہ ہونے سے بچا لیا ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء میر سرفرا بگٹی نے کہاکہ سانحہ مستونگ میں سرچ آپریشن کیا جا رہاہے چار ہیلی کاپٹر کی مدد ہمیں حاصل ہے 500سے زیادہ اہلکار اس سرچ آپریشن میں حصہ لے رہیں۔ ابھی تک اطلا مطابق دہشتگردوں کے 2سے زیادہ افرادہلاک ہوگئے چار کیمپ تباہ کئے گئے ہیں یہ ایک سازش ہے اور گوادر کاشغر روٹ جس کے بارے میں اسلام آباد میں اتفاق رائے پیدا ہواہے اس کے خلاف بہت بڑی سازش ہے انہوں نے اس واقعہ میں لشکر بلوچستان انڈیا کی ایجنسی راہ بھی ملوث ہے اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صحافیوں کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ آئندہ ایک دوروز کے دوران جو اے پی سی بلائی جاری ہے اس میں وزیر اعظم شرکت کرینگے اور یہ اے پی سی صرف سانحہ مستونگ کے بارے میں ہوگی ۔

ا نہوں نے کہاکہ اس واقعے میں جو لوگ ملوث ہیں ان کے بارے میں وفاقی حکومت کو رپورٹ بھیج دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ جب اس واقعہ کی اطلا ملی تھی اس وقت سے صوبائی وزیر داخلہ ہوم سیکرٹری صوبائی وزیر محمد خان شاہوانی علاقے میں موجود تھے اور آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے ۔