چین کے تعاون سے کوئلے سے 3960میگاواٹ بجلی بنانے کے منصوبوں پر کام جاری ہے‘ڈاکٹر اسدا لرحمن گیلانی

چین کے تاریخی اقتصادی پیکج میں 33 ارب ڈالرکی خطیر رقم صرف توانائی کے منصوبوں کیلئے مختص ہے ،پنجاب میں چھوٹے ہائیڈل منصوبوں سے 475میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے‘ سیکرٹری توانائی کی دس رکنی چینی دانشوروں کے وفد سے ملاقات کے دوران بریفنگ

ہفتہ 30 مئی 2015 17:09

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) حکومت پنجاب چین کے تعاون سے ساہیوال، رحیم یار خان اور مظفرگڑھ میں کوئلے سے 3960میگاواٹ بجلی بنانے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے، قائداعظم سولرپارک کے پہلے مرحلے میں 100میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی ہے اور 2016 کے اختتام تک 1000میگاواٹ کا منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا، شیخوپورہ میں ایل این جی کے ذریعے 1200میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پرکام کر رہے ہیں،پنجاب میں چھوٹے ہائیڈل منصوبوں سے 475میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے، حکومت پنجاب انرجی سیکٹر میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کومکمل تحفظ فراہم کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار سیکرٹری توانائی پنجاب ڈاکٹر اسد الرحمن گیلانی نے لاہور کے دورے پرآئے دس رکنی چینی دانشوروں کے وفد سے ملاقات کے دوران بریفنگ میں کیا۔

(جاری ہے)

چینی ماہرین کے وفد کی قیادت ایڈیٹوریل ڈائریکٹر ساؤتھ ایشین سٹڈیزمسٹر ژی ہیلن کر رہے تھے جبکہ وفد میں پروفیسرڈاکٹر لیلن، ڈاکٹر ہوانگ روئی، ڈاکٹر شاؤ یوکن، ڈاکٹر لین جیانگزوئی، ڈاکٹرنیو زن چن،پروفیسرکیان لیوئی، ڈنگ ہاؤ، ڈاکٹر وانگ ذو اور مس ہان جوا شامل تھیں۔

چینی دانشوروں کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری توانائی ڈاکٹر اسدالرحمن گیلانی نے بتایا کہ پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے تحت پہلا 50میگاواٹ کا سولر منصوبہ اگلے برس اگست تک مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ چین کا صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 46ارب ڈالر کے تاریخی اقتصادی پیکج میں 33ارب ڈالرکی خطیر رقم صرف توانائی کے منصوبوں کیلئے مختص ہے۔ وفد کے سربراہ مسٹر ژی ہیلن نے اس موقع پر توانائی بحران کے خاتمے کیلئے حکومت پنجاب کی کاوشوں کی تعریف کی اور پاک چین اقتصادی تعلقات کو مثالی قرار دیا۔ایڈیشنل سیکرٹری توانائی خالد اویس رانجھا، ممبر انرجی پی اینڈ ڈی آغا وقار،پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور متعلقہ محکموں کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :