خیبرپختونخوا میں10سال بعد ہونیوالا بلدیاتی الیکشن ایک لاکھ سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کی موجود گی میں اکھاڑہ بن گیا

ہفتہ 30 مئی 2015 16:24

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) خیبرپختونخوا میں10سال بعد ہونیوالا بلدیاتی الیکشن ایک لاکھ سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں کی موجود گی میں اکھاڑہ بن گیا، مختلف علاقوں میں بدنظمی ،فائرنگ ،دھینگا مشتی کے واقعات میں ایک شخص ہلاک،10افراد زخمی ، سارا دن پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی اور کہیں دنگا فساد رہا، بعض حلقوں میں خواتین کو ووٹ سے محروم رکھا گیا، کچھ حلقوں میں پولنگ شروع ہی نہ ہو سکا، نئے خیبرپختونخوا کے نام پر پولنگ عملے کو یرغمال بنا لیا گیا، دھاندلی کرنے والے رنگے ہاتھوں گرفتار۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو خیبرپختونخوا میں دس سال بعد ایک بار پھر بلدیاتی الیکشن منعقد ہوا، جس میں سیکیورٹی کیلئے ایک لاکھ دس ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے تھے لیکن اس کے باوجود نئے خیبرپختونخوا کے نام پر پورے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوران کہرام مچا رہا اور کئی پولنگ اسٹیشنز پر سیاسی کارکنوں کے لڑائی جھگڑوں کے باعث کئی افراد زخمی جبکہ ایک جاں بحق ہو گیا، پولنگ کے دوران چارسدہ ،کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان سمیت دیگر علاقوں کے متعدد یونین کونسلز میں امیدوار اور کارکن جعلی ووٹ ڈالتے ہوئے پکڑے گئے۔