بجٹ 2015-16، پراپرٹی ڈولپیرز، آئی ٹی سیکٹر، گیسٹ ہاوس، ٹریول ایجنٹس کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ

ہفتہ 30 مئی 2015 16:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 مئی۔2015ء) وفاقی حکومت کا آئندہ سال مالی بجٹ 2015-16میں پراپرٹی ڈولپیرز، آئی ٹی سیکٹر، گیسٹ ہاوس، ٹریول ایجنٹس سمیت 21سیکٹروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے حکو مت کی جانب سے ان سیکٹروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے اربوں روپے کا ریونیو اکٹھا ہونے کا امکان ہے ذرائع کے مطابق حکومت نے اسلام آباد اور بلوچستان میں پراپرٹی ڈولپیرز، آئی ٹی سیکٹر، گیسٹ ہاوس، ٹریول ایجنٹس ، سیکورٹی ایجنسیز، ریکورمنٹ اجنٹس، کاروباری سپورٹ ، فیشن ڈیزائنر و دیگر پر سیلز ٹیکس کی معیاری شرح مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اسلام آباد اور صوبہ بلوچستان کے علاوہ تین صوبہ 18ترمیم کے بعد گذشتہ بجٹ میں ان سیکٹر پر سیل ٹیکس کی شرح میں اضافہ کر چکے ہیں حکومت کی جانب سے ان سیکٹروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے ایف بی آر کو ربوں روپے کا ریونیو اکٹھا ہونے کا امکان ہے اس کے علاوہ ْحکومت دیگر شعبوں میں ٹیکس چھوٹ ختم ہونے، ٹیکس کی شرح بڑھانے اْور نئے ٹیکس لگانے کا فیصلہ کر چکی ہے جس سے عوام پر اربوں روپے کا بوجھ پڑے گاذرائع کے مطابق حکومت نے بینکوں سے رقم نکالنے پرعائد ٹیکس کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس کے علاوہ پے آرڈر، بینک ڈارفٹ اور لیٹر آف کریڈٹ پر بھی ٹیکس عائد کیا جاسکتا ہے وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق درآمدشدہ خشک دودھ پر سو فیصد ٹیکس عائد کئے جانے کا امکان ہے، ڈیری مصنوعات کو زیرو ریٹگ سیکٹر سے نکالے جانے کا بھی امکان ہے، جس سے دودھ مہنگا ہوجائیگااس کے علاوہ بجلی پلانٹس اور مشینری پر سے ٹیکس چھوٹ ختم کئے جانے کا امکان ہے، جس سے بجلی کی قیمت بڑھ سکتی ہے

متعلقہ عنوان :